پرویز خٹک کی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کو پہلے ہی روز دھچکا

پیر 17 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی نئی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف پارلیمینٹرز بننے اور باقاعدہ اعلان کے چند گھنٹے بعد ہی سابق اراکین کی جانب سے لاتعلقی اور اس کا حصہ بننے کی تردید سامنے آنے لگی۔

پارٹی کا اعلان کہاں اور کیسے کیا؟

سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے سابق اراکین اور اپنے قریبی ساتھیوں سے مل کر پیر 17 جولائی کو پشاور میں صوبے کی سطح پر نئی جماعت اعلان کیا اور 57 سابق اراکین کی حمایت اور پارٹی میں شمولیت کا دعویٰ کیا۔

نئی پارٹی کے اعلان کے موقع پر پشاور کے علاقے جھگڑا کے ایک شادی ہال میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے، میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ شادی ہال کے سامنے ویڈیو بنانے پر سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے کچھ صحافیوں سے موبائل چھین لیے اور انہیں خود ہی حراست میں رکھا۔ جبکہ میڈیا کو ویڈیو تصاویر اور پریس ریلیز کے ذریعے آگاہ کیا گیا۔ میڈیا کو جاری فہرست میں خواتین سمیت 57 سابق اراکین کے نام کے ساتھ تصویریں بھی تھیں اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان اراکین نے نئی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

میڈیا پر خبریں آنے کے بعد کچھ اراکین کی جانب سے حیرانی کا اظہار کیا گیا کہ انہیں پتہ تک نہیں اور ان کا نام شامل کیا گیا ہے۔

کسی نئی جماعت میں شامل نہیں ہوا: وزیر زادہ

پاکستان تحریک انصاف کے چترال سے سابق اقلیتی ایم پی اے اور سابق مشیر وزیر اعلیٰ وزیر زادہ کا نام بھی ان اراکین میں شامل تھا جن کے بارے میں پرویز خٹک نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان کی جماعت میں شامل ہو گئے ہیں اور تحریک انصاف کو خیر آباد کہہ دیا ہے۔ لیکن اعلان کے فوراً بعد وزیر زادہ نے سب سے پہلے اس کی تردید کی۔ انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہ کسی نئی جماعت میں شامل ہوئے اور نہ ایسا ارادہ ہے۔

تحریک انصاف میں تھا اور رہوں گا، اعظم خان

دیر سے سابق رکن خیبر پختونخوا اسمبلی اعظم خان نے بھی پرویز خٹک سے رابطے اور تحریک انصاف چھوڑنے کی تردید کردی۔

ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان کا نام پرویز خٹک کے اجلاس میں لیا جارہا ہے۔ وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ ’مزید کہا کہ عمران خان سپاہی ہوں اور مرتے دم تک ساتھ کھڑا رہوں گا‘۔

سابق صوبائی مشیر تاج محمد خان ترند

سابق مشیر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا تاج محمد نے بھی پی ٹی آئی پارلیمینٹیرینز میں شمولیت کی تردید کر دی۔

انہوں نے کہا کہ میرا پی ٹی آئی پارلیمینٹیرینز سے کوئی تعلق نہیں، میڈیا پر چلنے والی خبریں ہمیں بدنام کرنے کی منظم سازش کا حصہ ہے۔

سابق ایم پی اے افتخار علی مشوانی

مردان سے تعلق رکھنے والے سابق ایم پی اے افتخار مشوانی نے موقف اپنایا کہ سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک گروپ کی جانب سے ایک میٹنگ کے بعد جاری لسٹ میں میرا نام بھی شامل کیا گیا جس کی میں تردید کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا اور رہوں گا، میرا پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز سے کوئی تعلق نہیں۔

مشکل وقت میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، پیر مصور

ملاکنڈ سے سابق ایم پی اے پیر مصور نے بھی پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں عمران خان کا سپاہی ہوں، پرویز خٹک گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ مشکل وقت میں عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتا۔

سابق ایم این اے ساجدہ ذوالقفار

سابق ممبر قومی اسمبلی ساجدہ ذوالفقار نے بھی پرویز خٹک کی نئی سیاسی جماعت میں شمولیت کی تردید کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں طبیعت خراب ہونے کے باعث اسپتال میں داخل ہوں، پرویز خٹک کی نئی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی نہ ہی ایسا کوئی اعلان کیا ہے۔

سابق مشیر ضیا اللہ بنگش

کوہاٹ سے سابق رکن کے پی اسمبلی اور سابق مشیر وزیراعلیٰ ضیا اللہ بنگش نے بھی یوٹرن لے لیا اور تقریب میں شریک ہونے کے باوجود شام کو آڈیو پیغام جاری کیا۔

انہوں نے موقف اپنایا کہ ان کی ہائی کورٹ میں پیشی تھی جہاں ان سے موبائل لے لیا گیا اور تقریب میں لے جایا گیا، مزید کہا کہ پارٹی میں شمولیت کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، خود سے بیان جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ بدستور پی ٹی آئی کا حصہ ہیں۔

عزیز اللہ گراں

سوات سے سابق رکن کے پی اسمبلی عزیز اللہ گراں نے بھی پرویز خٹک کی نئی سیاسی کشتی میں ہم سفر ہونے کی تردید کر دی اور بتایا کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں۔

نوابزادہ فرید صلاح الدین

پی کے 36 سے سابق رکن اسمبلی نوابزادہ فرید صلاح الدین نے بھی واضح کیا کہ وہ پرویز خٹک کی نئی جماعت میں شامل نہیں ہوئے بلکہ تحریک انصاف کا حصہ ہیں۔

یہ بھی واضح رہے کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز نے اپنے ساتھ شامل ہونے والوں میں مشتاق غنی کا نام نہیں دیا تھا مگر انہوں نے بھی اپنا پیغام جاری کیا ہے کہ میں بدستور تحریک انصاف کا حصہ ہوں اور پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز میں شامل نہیں ہوا۔

نئی پارٹی کی تقریب اور پرتکلف کھانا

نئی پارٹی کی تقریب مقامی شادی ہال میں منعقد ہوئی جس میں شرکا کے لیے ہر قسم کے انتظامات کیے گئے تھے۔ ہال میں سابق اراکین کے لیے عام کرسیوں کی جگہ خصوصی طور پر صوفے رکھے گئے تھے۔ جبکہ پرتکلف طعام کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک کے آنے سے پہلے زیادہ تر سابق اراکین پہنچ چکے تھے۔ جبکہ سابق وزیر اعلیٰ محمود خان بعد میں ائے۔ بتایا گیا کہ اچھے اور خوشگوار ماحول میں پرویز خٹک نے اپنا موقف سب کے سامنے رکھا اور آخر میں میڈیا کے لیے ایک مختصر ویڈیو بھی ریکارڈ کرائی۔

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا ہے۔

پارٹی کے اعلان کے موقع پر اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سمیت 57 سے زائد ارکان اسمبلی پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کا حصہ ہیں اور مزید بھی شمولیتوں کا سلسلہ جاری رہےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب حکومت اور تعلیم کے عالمی شہرت یافتہ ماہر سر مائیکل باربر کے درمیان مل کر کام کرنے پر اتفاق

وسط ایشیائی ریاستوں نے پاکستانی بندرگاہوں کے استعمال میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے، وزیراعظم پاکستان

حکومت کا بیرون ملک جاکر بھیک مانگنے والے 2 ہزار سے زیادہ بھکاریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ

کوپا امریکا کا بڑا اپ سیٹ، یوراگوئے نے برازیل کو ہرا کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا

ٹی20 کرکٹ سے ریٹائر بھارتی کپتان روہت شرما کیا ون ڈے اور ٹیسٹ کے کپتان برقرار رہیں گے؟

ویڈیو

پنک بس سروس: اسلام آباد کی ملازمت پیشہ خواتین اور طالبات کے لیے خوشخبری

کنوؤں اور کوئلہ کانوں میں پھنسے افراد کا سراغ لگانے کے لیے مقامی شخص کی کیمرا ڈیوائس کتنی کارگر؟

سندھ میں بہترین کام، چچا بھتیجی فیل، نصرت جاوید کا تجزیہ

کالم / تجزیہ

روس کو پاکستان سے سچا پیار ہوگیا ہے؟

مریم کیا کرے؟

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا