وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ سائفر کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ ایف آئی اے انکوائری کر رہا ہے، عمران خان سے پوچھا جائے گا کہ سائفر آپ سے گم کیسے ہو گیا۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان سے تحقیقات کے دوران ان سے پوچھا جائے گا کہ آپ کے شریک مجرم کون کون ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو سائفر کے معاملے پر انکوائری اسٹیج پر بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے اور مقدمہ درج ہونے کے بعد عدالت کٹہرے میں جرم ثابت ہونے پر انہیں سزا بھی ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ سائفر کے معاملے پر اب وہ کوئی مزید حقائق سامنے لائیں گے یہ ایک چور کا واویلا ہے، اعظم خان نے واضح کہا ہے پی ٹی آئی چیئرمین نے سائفر کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت عدم اعتماد کے ذریعے ختم کی گئی، اس نے تحریک عدم اعتماد رکوانے کے لیے غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اعظم خان نے سائفر کے حوالے سے اپنا بیان دفعہ 164 اور دفعہ 161 کے تحت ریکارڈ کرایا ہے، وہ میڈیا پر آنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
الیکشن کمیشن انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے
دریں اثنا سما ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ اسمبلیاں اپنے وقت پر تحلیل ہو جائیں گی، وزیراعظم اس بات کے پابند نہیں کہ وہ سب کو بتا دیں کہ میں کب اسمبلی تحلیل کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے، اور وزیراعظم کی بھی الیکشن کمیشن کے ساتھ اس حوالے سے مشاورت مکمل ہو چکی ہے۔
راناثنااللہ نے کہا کہ ضروری نہیں کہ انتخابات 90 روز میں ہی ہوں، 65 یا 70 دن میں بھی الیکشن ہو سکتا ہے۔