پاکستان میں اب بجلی کے بلوں میں ٹیلی ویژن فیس کے ساتھ ہی ساتھ ریڈیو فیس وصول کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ملک بھر میں بجلی صارفین سے بلوں میں 35 روپے ماہانہ بطور ٹیلی وژن فیس وصول کی جارہی ہے، تاہم اب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے صارفین سے بجلی بلوں میں 15 روپے مزید بطور ریڈیو فیس عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد بجلی بلوں میں 50 روپے ٹی وی اور ریڈیو فیس عائد ہوگی۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چئیرمین سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں بجلی بلوں میں ریڈیو فیس عائد کرنے کی وزارت اطلاعات کی سمری پیش کی گئی۔ اس موقع پر وزارت خزانہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اب بجلی صارفین کے بلوں میں 35 روپے پی ٹی وی اور 15 روپے ریڈیو فیس عائد ہوگی۔ صارفین سے موصول ہونے والی رقم ریڈیو ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ ہو گی۔
کمیٹی اجلاس میں چئیرمین ایف بی آر نے بتایا کہ آئی ایم ایف شرائط پر 1 لاکھ ڈالر کی اسکیم کو ختم کیا گیا، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق سولر سمیت کسی شعبے کو ٹیکس استثنی نہیں دیا جا سکتا، کپڑوں کے برانڈ پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا، جبکہ کپڑوں کے برانڈ پر سیلز ٹیکس بڑھا کر 18 فیصد کیا جائے گا، کمپنیوں کے منافع پر ونڈ فال کی معیاد 3سال کر دی گئی ہے۔
پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی شروع کرنے کا منصوبہ
گورنراسٹیٹ بنک نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیٹ بنک کا پہلی مرتبہ ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کا پلان ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کے لیے دنیا کے مرکزی بنکوں کے منصوبوں کو چیک کر رہے ہیں۔ 8 سے 10 مرکزی بنکوں نے ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے پر پائلٹ بیسز پر کام کا آغاز کیا ہے، تاہم ابھی جائزہ لے رہے کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی دھوکا ہو جائے۔
ٹی وی کے ساتھ ریڈیو فیس لینے کی تجویز کس نے پیش کی؟
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے سینیٹرعرفان صدیقی نے کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو لکھے گئے ایک خط میں تجاویز دی تھیں کہ ہر گاڑی میں ریڈیو موجود ہوتا ہے جب کہ ریڈیو ایکٹ کی شق 13 کے تحت ریڈیو لائسنس لازمی ہے لیکن کئی سالوں سے اس شق کو معطل رکھا گیا ہے۔ اس ٹیکس کے نفاذ کے لیے نیا میکا نزم بنایا جائے۔
عرفان صدیقی نے بی بی سی، وائس آف امریکا، آکاش وانی اور کئی دوسرے نیٹ ورکس کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کا ہر ملک ریڈیو سٹیشن کو سرکاری گرانٹ دیتا ہے اور ہر گھر سے ریڈیو فیس بھی وصول کی جاتی ہے۔
سینیٹرعرفان صدیقی نے یہ تجویز بھی دی کہ بجلی بلوں کے ساتھ وصول کی جانے والی 35 روپے کی رقم بڑھا کر 50 روپے کر دی جائے 15 روپے کی اضافی رقم ریڈیو کو دی جائے تواُسے تقریباً4 ارب روپے کی رقم مل جائے گی جو اس کے مسائل بڑی حد تک ختم کر دے گی۔