احتجاج رنگ لے آیا: سندھ حکومت نے کارونجھر پہاڑی کی نجکاری سے متعلق نوٹیفیکشن معطل کردیا

پیر 24 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

محکمہ معدنیات سندھ کی جانب سے ننگر پارکر میں کارونجھر پہاڑوں کی کٹائی سے متعلق لیز جاری کرنے کے فیصلے پر شدید عوامی احتجاج کے بعد صوبائی حکومت نے فیصلہ واپس لے لیا۔

سندھ حکومت نے قیمتی گرینائٹ کے پتھروں پر مشتمل کارونجھر کے پہاڑوں کی نیلامی منسوخ کردی۔ اس معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کے 2 معاونین خصوصی اور تھرپارکر کی ضلعی انتظامیہ نے بھی اعتراض کیا تھا۔

کارونجھر پہاڑ اہم کیوں ہیں؟

صوبہ سندھ کے علاقے نگرپارکر میں موجود کارونجھر پہاڑی سلسلہ کم و بیش 25  کلو میٹر پر مشتمل ہے اور سمندر سے اس کی اونچائی تقریبا 1000 میٹر ہے۔ نگرپارکر کی آبادی کو پانی پہنچانے کے لیے یہ پہاڑ اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اس پہاڑی سلسلہ کی خاص بات یہاں کی قدیم مذہبی عبادت گاہیں ہیں۔ یہاں قدیم اور دنیا سے ختم ہونے والے جین مت کے آثار بھی موجود ہیں۔ مندروں چشموں اور قدرتی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ یہ پہاڑ اپنے اندر گرینائٹ، چینی مٹی اور قیمتی پھتر بھی سموئے ہوئے ہیں۔

گلابی رنگت کے کارونجھر پہاڑ

کارونجھر پہاڑی سلسلے کی خوبصورتی یہاں کی پھتریلی گلابی رنگ کی چوٹیاں ہیں، بارش کے موسم میں یہاں سیاحوں کا تانتا بندھا رہتا ہے، پہاڑوں سے پہنے والا پانی ہندوں عبادت گاہوں سے ہوتا ہوا آبادی کا رخ کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہاں بارش کے موسم میں سیاحوں کے ساتھ ساتھ ہندوں کی بڑی تعداد پہنچ جاتی ہے۔ ان پہاڑوں میں آپ کو پیدل سفر کرنا ہوگا اور پیدل سفر کرتے ہوئے ہی آپ کو اس کی تاریخی اہمیت کا اندازہ ہوگا۔

کارونجھر کی نجکاری

محکمہ معدنیات سندھ کی جانب سے کارونجھر پہاڑی کی کٹائی سے متعلق چند روز قبل لیز جاری کرنے اور ٹھیکیداروں سے درخواستیں جمع کرانے کا اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید رد عمل سامنے آیا اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خاص ارباب لطف اللہ نے نیلامی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے  صوبائی وزیر معدنیات کے نام خط لکھا جس میں  انہوں نے مطالبہ کیا کہ کارونجھر کے پہاڑوں کی نیلامی کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کرکے ان  پہاڑوں کو ثقافتی ورثہ قرار دیا جائے۔

 

سندھ حکومت نجکاری کی راہ میں رکاوٹ بن گئی

نجکاری کے نوٹیفیکیشن پر سخت رد عمل کے بعد سندھ حکومت نے تھرپارکر کے قیمتی گرینائٹ کے پتھروں پر مشتمل کارونجھر کے پہاڑوں کی نیلامی منسوخ کردی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل معدنی ترقیات نے نیلامی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ کارونجھر سے گرینائٹ نکالنے کے لیے نیلامی 31 جولائی کو کراچی میں ہونی تھی جس پر وزیراعلیٰ سندھ کے 2 معاونین خصوصی اور تھرپارکر کی ضلعی انتظامیہ نےاعتراض کیا تھا۔

مقامی افراد کیا چاہتے ہیں؟

مقامی آبادی کے مطابق کارونجھر کے پہاڑی سلسلے کی کٹائی کسی نہ کسی شکل میں جاری رہتی ہے جو کہ ماحول اور یہاں کی آبادی کے لیے خطرناک ہے۔ مقامی آبادی اس پہاڑی سلسلے کو کسی نعمت سے کم نہیں سمجھتی اور اس کا مطالبہ ہے کہ اس سلسلے کو اسی حالت میں رکھا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp