وزارت خارجہ اور نیول ہیڈ کوارٹرز کے درمیان سالانہ اسٹاف بات چیت پیر کو دفتر خارجہ میں ہوئی۔
دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان اور ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) وائس ایڈمرل اویس اے بلگرامی نے بات چیت میں متعلقہ فریقین کی قیادت کی۔
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اجلاس کی صدارت کی جس میں میری ٹائم افیئرز کی وزارت نے بھی شرکت کی۔
ملاقات نے پاکستان کے سمندری مفادات بشمول میری ٹائم سیکورٹی، بلیو اکانومی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ماحولیاتی تحفظ اور موسمیاتی تبدیلی کی ضروریات کے بارے میں ایک جامع جائزہ لینے کا موقع فراہم کیا۔
بیان کے مطابق سمندری مسائل سے نمٹنے کے لیے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی فورمز میں پاکستان کی شرکت اور مختلف شعبوں میں بین الاقوامی تعاون اور استعداد کار بڑھانے کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس کے شرکا نے پاکستان کے بحری مفادات کے مکمل حصول کے لیے میری ٹائم ڈومین میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے کے لئے ایک جامع قومی میری ٹائم پالیسی فریم ورک کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے پاکستان کی بحری اور بلیو اکانومی کی صلاحیتوں کے ادراک اور بحری ڈومین میں موثر بین الاقوامی شراکت داری کے فعال حصول کے لیے ایک فعال ملکی ماحولیاتی نظام کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شرکا نے اس مقصد کے حصول کے لیے بات چیت اور ہم آہنگی کو گہرا کرنے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عہد کیا۔