پاکستان نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ کراچی بندرگاہ پر جنرل کارگو ٹرمینل کی تعمیر کے فریم ورک معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
گزشتہ ہفتے ٹرمینل کی ترقی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ فریم ورک معاہدے کے مسودے پر بات چیت کے لیے سیکریٹری قانون و انصاف، سیکریٹری میری ٹائم افیئرز اور وزارت خارجہ و خزانہ کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی تجارتی لین دین کے اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزارت خزانہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے وفاقی کابینہ کی توثیق کے لیے جی ٹو جی فریم ورک معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی۔ اس معاہدے پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں کے درمیان دستخط ہوں گے۔
متحدہ عرب امارات کی ابوظہبی پورٹس (اے ڈی پورٹس) نے گزشتہ ماہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے ساتھ کراچی میں اپنے ایک پورٹ ٹرمینل کو سنبھالنے کے حوالے سے 50 سالہ رعایتی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
معاہدے کے تحت پاکستان انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (پی آئی سی ٹی) کو اے ڈی پورٹس گروپ اور متحدہ عرب امارات کی کمپنی کاہیل ٹرمینلز کے درمیان جوائنٹ وینچر کے حوالے کر دیا گیا ہے جو کراچی پورٹ کے انتظام، چلانے اور ترقی کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔اس جوائنٹ وینچر میں پہلے 10 برس میں پاکستان میں 220 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
معاہدے سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ ملنے اور اہم ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط ہونے کی توقع ہے جس سے پاکستان کی معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔