چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ وہ یو ٹرن لیتے رہیں گے، اس قدر زیادہ کیسز میں عدالتوں میں پیش ہو چکے ہیں کہ وہ اب مکمل وکیل بن چکے ہیں۔
چئیرمن تحریک انصاف عمران خان آج توہین الیکشن کمیشن کیس میں الیکشن کمیشن بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔ الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 4رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے شعیب شاہین بطور وکیل پیش ہوئے۔
عمران خان کی جانب سے فیصل چوہدری، نعیم پنجوتھہ، علی بخاری سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے۔
سماعت کے آغاز میں عمران خان پہلی صف میں نشست پر بیٹھے تھے اور پینے کے لیے پانی مانگا، وکلاء نے انھیں پانی پیش کر دیا۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ آپ نے حکم دیا تھا، ہم حاضر ہوگئے ہیں، مجھے پچھلے آرڈر کی کاپی نہیں ملی، میں نے فیصل چوہدری سے بھی رابطہ کیا لیکن کاپی نہیں ملی۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ کو لاء ونگ سے کاپی مل جائے گی، ریکارڈ رکھنا تو آپ کا کام ہے، جس پر شعیب شاہین نے کہا کہ آپ ڈائریکشن دیں گے تو ہمیں سہولت ہوگی، اس وقت ہماری چھٹیاں ہیں، ستمبر میں کوئی تاریخ دے دیں۔
عمران خان کی سماعت ستمبر تک ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 2 اگست تک ملتوی کر دی۔
اب مکمل وکیل بن چکا ہوں، یو ٹرن لیتا رہوں گا، عمران خان
الیکشن کمیشن کے باہر ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ لگتا ہے آپ آدھے وکیل بن گئے ہیں ؟ جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اتنے کیسز ہوگئے ہیں اب تو پورا وکیل بن گیا ہوں، اتنے کیسز میں پیش ہوا ہوں اب سارا معاملہ سمجھ گیا ہوں۔
صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ الیکشن کمیشن سے معافی مانگیں گے؟ جواب میں انہوں نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے مجھے معافی مانگنی چاہیے؟ جب میں نے کوئی غلطی کی ہی نہیں تو معافی کیوں مانگوں۔
صحافی نے پھر سوال کیا کہ مزید یوٹرن بھی لیں گے ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’یو ٹرن لیتا رہوں گا۔‘