وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ معاشی ترقی کا پلان بن چکا ہے، جس میں آرمی چیف سمیت تمام پارٹیاں شامل ہیں، اگلے الیکشن کے نتیجے میں جو بھی حکومت آئے گی سب مل کر کام کریں گے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیرہ اسماعیل میں مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 16 ماہ کی مدت کے دوران بے انتہا چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، تاریخ کے بدترین سیلاب نے 3 کروڑ افراد کو متاثر کیا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ سیلاب کے دوران ہر جگہ پہنچنے کی کوشش کی، ڈیرہ اسماعیل خان کا بھی دورہ کیا لیکن آج بھی کوئی مجھ سے پوچھے کہ سیلاب زدگان کا حق ادا ہوا تو میں کہوں گا کہ نہیں ہو سکا کیونکہ ہمارے پاس اتنے وسائل ہی نہیں ہیں۔
شہباز شریف نے کہاکہ آئی ایم ایف کا معاہدہ پچھلی حکومت نے توڑا، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے سیاست بچانے کے لیے ریاست کو تباہ کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی۔
انہوں نے کہاکہ جس کے بعد ہم سب نے مل کر فیصلہ کیاکہ سیاست قربان کر لیں گے لیکن ریاست کو بچائیں گے، اس فیصلے کے لیے ہم سب مل کر ڈٹ گئے۔
مزید پڑھیں
انکا کہنا تھاکہ پچھلی حکومت میں گندم کی پیداوار میں کمی ہوئی، اربوں روپے کی گندم باہر سے منگوانی پڑی، لیکن امید ہے کہ اس بار گندم اور کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھاکہ 9 مئی کا سانحہ ہوا، ملک کے خلاف سازش کی گئی، معاشی طور پر ملک جام ہو چکا تھا، لیکن ہمارے قدم ڈگمگائے نہیں اور ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا۔
شہباز شریف نے کہاکہ ہمیں اینرجی کا بچانے کے لیے نظام کو بدلنا ہوگا، ہمیں سولر اینرجی کی طرف آنا ہوگا، اس میں نا پیٹرول لگتا ہے اور نا ڈیزل صرف سورج کی روشنی چاہیے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ اگر ملک ڈیفالٹ ہوجاتا تو ساری زندگی میرے ماتھے پر سیاہ دھبہ رہ جاتا، اور ہمیں روٹی اور دوائی لینے کے بھی لالے پڑ جاتے، صنعت کو کاری ضرب لگ جاتی، معیشت کا پہیہ جام ہو جاتا، اللہ کا جتنا شکر گزار ہوں تو کم ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے۔
انہوں نے کہاکہ بجلی کا گردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا آئی ایم ایف کی شرط تھی، ہمیں لائن لاسز کا سامنا تھا۔