’جی ڈی اے‘ کی حمایت سے ایم کیو ایم کی نامزد کردہ اپوزیشن امیدوار رعنا انصار سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہو گئی ہیں۔ اسپیکرسندھ اسمبلی نے رعنا انصار کی بطوراپوزیشن لیڈر تقرری کا اعلان کیا اور پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اجلاس 2 اگست تک ملتوی کردیا۔
رعنا انصار کا اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے کے بعد کہنا تھا کہ مجھے جو مقام سونپا گیا اس پر اپنی قیادت کا شکریہ ادا کرتی ہوں، قیادت، ساتھی اراکین اور جی ڈی اے اراکین نے ساتھ دیا، میں سندھ کے عوام کا مقدمہ لڑوں گی، اسمبلی کے دن کم رہ گئے ہیں مگر کام سخت کرنے ہیں، نگراں حکومت کے لیےمل کر سندھ پرحاوی قوتوں کو ہٹانے کی حکمت عملی بنائیں گے، میں ایک گھریلو خاتون ہوں، کونسلر سے سفر کا آغاز کیا آج اس مقام پر ہوں، تمام کامیابیوں کا کریڈٹ اپنے شوہر کو دیتی ہوں۔
کیا ووٹ نہ دینے والے پی ٹی آئی اراکین کو پارٹی سے نکالا جائے گا؟ عزیر صدیقی
دوسری جانب پی ٹی آئی سندھ کے سابق میڈیا ہیڈ عزیر احمد صدیقی نے ارکان اسمبلی کی ایوان سے مسلسل عدم حاضری اور خاص طور پر لیڈر آف اپوزیشن کے انتخاب والے دن بھی پیش نا ہونے پر کہا ہے کہ جس طرح ہمیں میئر کراچی کے انتخاب والے دن پیش نا ہونے ہر پارٹی سے نکالا گیا ہے کیا ارکان سندھ اسمبلی کو بھی نکالا جائے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ انصاف اگر کرنا ہے تو پھر انصاف کا تقاضا تو یہی ہے کہ ارکان سندھ اسمبلی سے بھی استعفے لیے جائیں یا پارٹی سے نکالا جائے۔ عزیر احمد صدیقی کہتے ہیں کہ سب کی کوئی نا کوئی مجبوری ہوتی ہے جیسے کے حلیم عادل شیخ کی اس وقت مجبوری ہے۔
سندھ پر 15 سال سے متعصب جماعت قابض ہے، خالد مقبول
کنوینیئر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ سندھ میں پہلی بار خاتون رکن اسمبلی کا قائد حزب اختلاف منتخب ہونا تاریخی موقع ہے۔ ایم کیو ایم نے پھر تاریخ رقم کرکے ثابت کردیا ہے کہ وہ ایک روایت شکن جماعت ہے، نو منتخب قائد حزب اختلاف رعنا انصار، کارکنان اورسندھ کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مسترد شدہ لوگ عوامی نمائندوں کے منصب پر قبضہ کرکے بیٹھ گئے ہیں، 15 سال سے سندھ پر ایک متعصب نسل پرست سیاسی جماعت قابض ہے۔