یوم عاشور پر شہداء کربلا کو خراجِ عقیدت، مختلف شہروں میں مرکزی جلوس برآمد

ہفتہ 29 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں یوم عاشورانتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے اس سلسلہ میں بیشتر بڑے شہروں میں مرکزی جلوسوں کا آغاز ہوگیا ہے، جہاں عزادار نوحہ خوانی اور ماتم کرتے ہوئے حضرت امام حسینؓ سمیت تمام شہداء کربلا کو اپنا نذرانہ عقیدت پیش کر رہے ہیں۔

نشتر پارک کراچی میں یومِ عاشور کی مجلس سے علامہ سید شہنشاہ نقوی کے خطاب کے بعد 10 محرم الحرام کا مرکزی جلوس برآمد ہوا، جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ کھارادر میں اختتام پذیر ہوگا۔

اس موقع پر حفاظتی اقدامات کرتے ہوئے انتظامیہ نے ایم اے جناح روڈ سے ملنے والی تمام رابطہ سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا ہے۔  بیشتر مقامات پر موبائل فون سروس بھی بند کردی گئی ہے۔ جلوس کے راستے پر جگہ جگہ سبیلیں اور میڈیکل کیمپ بھی لگائے گئے ہیں۔

لاہور کی نثار حویلی سے برآمد ہونے والے سالانہ روایتی جلوس ہزاروں عزاداروں سمیت رواں ہے۔ اس موقع پر حضرت امام حسینؓ کے جواں سال فرزندِ جری حضرت علی اکبرؓ کی آخری اذان کا تذکرہ اور آلِ نبیؐ پر مظالم اور ابتلا پر دکھ اور افسوس کا اظہار زنجیروں کے ماتم سے کیا گیا۔

راولپنڈی میں عاشورہ کا مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین سے برآمد ہوا جس میں شبیہہ ذوالجناح، علم اور تعزیے و تبرکات شامل ہیں۔ جلوس امام بارگاہ کرنل مقبول پہنچے گا، جہاں سے برآمد ہونے والا جلوس امام بارگاہ حفاظت علی شاہ سے برآمد ہونے والے مرکزی جلوس میں شامل ہوگا۔

جلوس کے مقررہ راستے کو کنٹینرز اور خاردار تاروں کے ساتھ سیل کردیا گیا ہے۔ یوم عاشور پر 6 ہزار سے زائد پولیس اہلکار سیکیورٹی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ راولپنڈی میں میٹرو بس سروس معطل جب کہ موبائل فون سروس بھی رات 12 بجے تک بند رہے گی۔

پشاور میں یومِ عاشور کا پہلا مرکزی جلوس آج صبح امام بارگاہ سید علی شاہ رضوی کوچہ جان پیپل منڈی سے برآمد ہو ا۔ شہر میں نکلنے والے دیگر درجن بھر جلوسوں کی حفاظت کے لیے پولیس کے 13 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر میں جلوسوں کے مقررہ راستوں کی رابطہ سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے اور موبائل فون سروس بھی بند ہے۔

کوئٹہ میں یومِ عاشور کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو نماز مغرب پر دوبارہ علمدار روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گا۔جلوس کی حفاظت کے لیے شہر میں پولیس اور ایف سی کے 8 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر میں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس بند ہے۔ 

یوم عاشور پر صدر اور وزیراعظم کے پیغامات

یوم عاشور پرقوم کے نام اپنے پیغام میں صدرعارف علوی نے کہا کہ عاشور کا مقدس دن اسلامی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دن کربلا کے میدان میں حق و باطل کی لڑائی میں اسلامی اقدار کے تحفظ کی خاطر نواسہ رسول سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے عظیم قربانی پیش کی۔

’یہ معرکہ اسلام کی سربلندی کی خاطر ایک جدوجہد تھی جو امام حسین رضی اللہ عنہ کے اصولی موقف، غیر متزلزل بہادری اور قربانی سے عبارت ہے۔۔۔ امام حسین رضی اللہ عنہ نے طاقت اور تعداد کم ہونے کے باوجود اسلام کے اصولوں اور اقدار سے دستبردار ہونے سے انکار کیا۔‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی ہمیں غیر متزلزل ایمان، راست بازی اور انصاف کے حصول کا انمول سبق سکھاتی ہے۔ یومِ عاشور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری تاریخی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے۔

یومِ عاشور کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا ایک مسلمان کا اخلاقی فرض ہے۔ ’ان کا لازوال پیغام آج ہمارے ساتھ گونجتا ہے، جو ہمیں اپنی زندگی کے تمام پہلوؤں میں انصاف، ہمدردی اور استقامت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp