وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے دور میں ملکی معیشت اور خارجہ پالیسی کو نقصان پہنچایا، 9 مئی کو آرمی چیف جنرل سیّد عاصم منیر کے خلاف سازش کی گئی، اس پلاننگ میں بہت سے لوگ شامل تھے جن میں کچھ فوجی بھی تھے اور یہ لوگ چاہتے تھے کہ فوج کا تختہ الٹ دیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کو سازش کی گئی تھی کہ ملک میں انتشار اور خانہ جنگی ہو جائے اور اس کا سرغنہ عمران خان تھے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف چند ہفتوں میں پاکستان پہنچ کر قانون کا سامنا کریں گے، عمران نیازی کی طرح چھپتے نہیں پھریں گے، حالانکہ اِس کو تو 18 منٹوں میں 18 ضمانتیں مل جاتی ہیں۔ نواز شریف کیخلاف سازش کرنے والے سب چہرے سامنے آ چکے ہیں، جن جن لوگوں نے اس ملک کے خلاف سازش کی ہے ان کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن نے کامیابی حاصل کی تو ہمارے وزیراعظم کے امیدوار نواز شریف ہوں گے۔
اتحادی حکومت نے پاکستان کو کھویا ہوا مقام واپس دلوایا
وزیراعظم نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت نے پاکستان کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلوایا، ہمارے 15 ماہ میں پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان اپنے دور میں صرف اپوزیشن کے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے تھے، ان کو اس وقت کوئی اور پرواہ نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے روس سے سستا تیل خریدا، آذربائیجان سے قدرتی گیس کی خریداری کا بھی معاہدہ ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ ہماری حکومت میں کرپشن کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا جو بہت بڑی کامیابی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے بڑے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر بڑی حد تک ٹیکس دیتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب ثابت ہو گیا ہے کہ نواز شریف کو سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں سزا دی گئی تھی، اُس وقت کے وزیراعظم کو ثاقب نثار جیسے کرداروں نے اقامہ کی بنیاد پر سزا دی۔
وفاق میں غیرجانبدار نگران حکومت لے کر آئیں گے
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نیب کے قانون میں تبدیلیاں اس لیے کی ہیں تاکہ یہ ملک چل سکے، ہم نے تو اپنے مقدمات نیب کے پرانے قوانین کے تحت لڑے ہیں۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی وجہ سے لوگ سرمایہ کاری نہیں کر رہے تھے اس لیے ہم نے یہ اقدام کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاق میں ایک غیرجانبدار نگران حکومت لے کر آئیں گے جو آئینی مدت کے اندر انتخابات کروا کر انتقال اقتدار منتقل کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں قومی یکجہتی اور چارٹر آف اکانومی کی جتنی ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی۔ اگر ہم نے اب معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات نہ کیے تو نہ خدا معاف کرے گا اور نہ قوم معاف کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سائفر کے معاملے پر عدالت میں کیس چل رہا ہے، جن لوگوں نے 9 مئی کو شہری عمارتوں پر حملے کیے ان کے مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں چلیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ضروری نہیں کہ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں ایک پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں مگر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات ہو سکتی ہے جس کے لیے کمیٹی قائم کر دی ہے۔