میانمار کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی کو معافی مل گئی

منگل 1 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

میانمار کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی کو معافی مل گئی، نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی پر اپنے ملک میں 19 مقدمات درج تھے جن میں سے 5 مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے، تاہم وہ گھر پر ہی نظر بند رہیں گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، میانمار کی فوجی حکومت نے نوبل انعام یافتہ اور سابقہ اسٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی کو 19 میں سے 5 جرائم میں معافی دے دی ہے، جن میں انکو مجرم قرار دیا گیا تھا اور انہیں مجموعی طور پر 33 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔

سابقہ جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی کو پچھلے ہفتے ہی جیل سے نکال کر گھر پر نظر بند کر دیا گیا تھا۔ 2021 کے اوائل میں میانمار کی فوجی حکومت نے ان کی حکومت کا تختہ الٹنے اور اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے حراست میں لے رکھا ہے۔

سابقہ اسٹیٹ کونسلر پر لگے 19 مقدمات میں اشتعال انگیزی اور انتخابی دھوکہ دہی سے لے کر بدعنوانی کے الزامات شامل ہیں، تاہم انہوں نے خود پر لگے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور کیسز کے خلاف اپیل بھی دائر کر رکھی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آنگ سان سوچی کو تاحال حراست میں رکھا گیا ہے اور انکو آئندہ بھی نظربند ہی رکھے جانے کا امکان ہے کیونکہ 78 سالہ سیاسی رہنما پر ابھی بھی مزید 14 کیسز دائر ہیں۔

واضح رہے آنگ سان سوچی میانمار کی آزادی کے ہیرو آنگ سان کی بیٹی ہیں اور انہیں پہلی بار 1989 میں کئی دہائیوں کی فوجی حکمرانی کے خلاف زبردست احتجاج کے بعد گھر میں نظر بند کر دیا گیا تھا۔

1991 میں، آنگ سان سوچی نے جمہوریت کے لیے مہم چلانے پر امن کا نوبل انعام جیتا۔

یاد رہے آنگ سان سوچی کو 5 مقدمات میں معافی بدھ مت کے ایک اہم تہوار کے موقع پر دی گئی، اس موقع پر مزید 7 ہزار سے زائد قیدیوں کو بھی معافی دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp