پاکستان کی بڑی مقدار میں چاول روس کو برآمد کرنے کی تیاری

منگل 1 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان ٹیکسٹائل کے بعد دوسرے نمبر پر بڑی مقدار میں چاول برآمد کرتا ہے اور روس کے ساتھ اس تجارت کو کم و بیش 20 برس بیت چکے ہیں لیکن 2019 میں روس نے کیڑوں کی وجہ سے پاکستان سے چاولوں کی درآمدات پر پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم یہ پابندی جون 2021 میں ختم کر دی تھی اور معیار پر پورا اترنے والی 4 کمپنیوں سے برآمدات شروع کر دی تھی۔

جون 2023 اس حوالے سے پاکستان کے کاشتکاروں کے لیے خوش آئند ثابت ہوا اور روس نے مزید 15 کمپنیوں کو چاول برآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ یہ اجازت معیار سے مشروط تھی، چاول برآمد کرنے والی کمپنیوں کی گاہے بگاہے جانچ پڑتال کے بعد روس نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

رائیس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری الطاف حسین شیخ نے اس حوالے سے وی نیوز کو بتایا کہ روس نے مزید 15 کمپنیوں کو چاول کی برآمد کے لیے جون میں اجازت دی تھی جس کے بعد اب 19 کمپنیاں روس کو چاول بھیجیں گی۔

انکا کہنا تھا کہ چاول کی فصل تیار ہونے میں ابھی وقت ہے فصل تیار ہونے کے بعد عالمی طریقہ کار کو اپناتے ہوئے اس سال امید ہے کہ چاول کی برآمد میں اضافہ ہوگا جو مقامی کسان کے ساتھ ساتھ ملک کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگا۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستانی باسمتی چاول کی برآمدات مالی سال 2023 کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران سمٹ کر 5 لاکھ 41 ہزار 492 ٹن (58 کروڑ 80 لاکھ ڈالر) رہ گئی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 6 لاکھ 95 ہزار 564 ٹن (63 کروڑ 20 لاکھ ڈالر) ریکارڈ کی گئی تھی۔

مالی سال 2023 میں جولائی تا مئی کے دوران چاول کی دیگر اقسام کی برآمدات 29 لاکھ 64 ہزار ٹن رہی، جس سے 1.4 ارب ڈالر حاصل ہوئے جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 1.6 ارب ڈالر (38 لاکھ 16 ہزار ٹن) چاول برآمد کیے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp