سابق وزیرِاعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انتخابات میں تاخیر سے پی ٹی آئی کا گراف بیٹھے بیٹھے اوپر جائے گا، اور یہ لوگ جتنی تاخیر کریں گے لوگوں میں ان کے خلاف نفرت بڑھے گی۔
وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ اگر انہوں نے انتخابات کروانے ہوتے تو 14 مئی کو ہی کروا دیتے، لیکن اب ایک دفعہ آئین ٹوٹ چکا ہے لہٰذا اب ان کو کوئی آئین توڑنے سے کیا چیز روکے گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے مزید کہا کہ یہ الیکشن پاکستان کو اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ انتخابات میں مزید تاخیر سے نقصان تو ملک کو ہوگا۔
سابق وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ڈرے ہوئے ہیں اور تب تک انتخابات میں تاخیر کرتے رہیں گے جب تک پی ٹی آئی کو ختم نہ کردیں یا اتنا کمزور کردیں کہ الیکشن میں حصہ ہی نہ لے سکے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ 2 صوبوں میں غیر آئینی نگراں حکومتیں بیٹھی ہوئی ہیں، یہ جتنا انتظار کریں گے عام آدمی کی ان کے خلاف نفرت اتنی ہی بڑھے گی، عوام مہنگائی میں پس چکے ہیں اور انتخابات میں تاخیر سے اصل نقصان پاکستان کا ہورہا ہے۔
خواجہ آصف کے بیان نے تصدیق کردی کہ حکومت سازش کے تحت گرائی گئی
سابق وزیرِاعظم عمران خان نے ایک بار پھر سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایک آدمی کے پاس اتنی طاقت ہو کہ منتخب حکومت گرادے تو کیا اس ملک کا کوئی مستقبل ہے؟
خواجہ آصف کے بیان نے تصدیق کردی ہے کہ ایک سازش کے تحت میری حکومت گرائی گئی۔ انتخابات میں تاخیر سے پی ٹی آئی کا گراف بیٹھے بیٹھے اوپر جائے گا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان#WENews #imrankhan #election pic.twitter.com/aTLpV69gYs
— WE News (@WENewsPk) August 1, 2023
عمران خان نے کہا کہ ایک آدمی کے پاس اتنی طاقت ہو کہ وہ منتخب حکومت گراکر چوروں کو اوپر بٹھا دے اور اس سے پوچھنے والا ہی کوئی نہ ہو تو کوئی ملک اس طرح کیسے چل سکتا ہے؟
عمران خان نے کہا کہ ’ایک آدمی بند کمروں میں جو مرضی فیصلہ کرے کیونکہ اس کو ایکسٹینشن چاہیے اور شہباز شریف اس سے وعدہ کرلے تو وہ حکومت گرادے تو بھلا کیا اس طرح ملک چل سکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کے بیان نے تصدیق کردی ہے کہ ایک سازش کے تحت ان کی حکومت گرائی گئی۔ ’میں تو پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ میری حکومت کے خلاف سازش ہوئی ہے، جنرل باجوہ نے یہاں سے سازش کی اور بعد میں امریکیوں کو شامل کیا‘۔
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ اور القادر کیس سمیت تمام مقدمات الیکشن سے باہر کرنے کے لیے درج کیے گئے ہیں اور انہوں نے کوئی چیز پوشیدہ نہیں رکھی ہے۔