قومی اسمبلی، ایک ہی روز 13 نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے بل پیش، اجلاس اچانک ملتوی کیوں ہوا؟

منگل 1 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسلام آباد، پنجاب اور سندھ میں 13 نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے بل پیش کیے گئے، 4 یونیورسٹیوں کے بل کثرت رائے سے منظور ہو گئے جبکہ قادر خان مندوخیل کا ببرک ادارہ برائے سائنس، آرٹ و ٹیکنالوجی بل 2023 وزیر تعلیم کے اعتراض کے باعث متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

اس کے فوری بعد قصور میں اخوت انسٹیٹیوٹ کا بل منظور کیا گیا جس پر قادر خان مندوخیل نے گنتی کا مطالبہ کیا، بل کے حق میں ارکان کی تعداد کا شمار کیا جا رہا تھا کہ اچانک ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے اجلاس میں نماز کے لیے 20 منٹ کا وقفہ کیا اور بعد ازاں اجلاس شروع کرتے ہی کل تک کے لیے ملتوی کر دیا۔

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ڈاکٹر رمیش کمار وینکوانی نے مارگلہ انٹرنیشنل یونیورسٹی بل 2023 اور تھر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ بل 2023 پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا، ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے کنگز یونیورسٹی اسلام آباد بل 2023 پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا، قیصر احمد شیخ نے کنگز انسٹی ٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل 2023 پیش کیا جسے منظور کر لیا گیا۔

قادر خان مندوخیل نے ببرک ادارہ برائے سائنس، آرٹ و ٹیکنالوجی بل 2023 پیش کیا جس پر اسپیکر نے وزیر تعلیم سے رائے طلب کی، وزیر تعلیم نے بل کمیٹی کو بھیجنے کی سفارش کی جس پر بل کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

اجلاس کے دوران طاہرہ اورنگزیب نے اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 اور مونارک انسٹیٹیوٹ حیدرآباد بل 2023 پیش کیا، مہر غلام محمد لالی نے چناب انسیٹیوٹ بل 2023 پیش کیا، چوہدری ارمغان سبحانی نے انسٹیٹیوٹ آف گجرات بل 2023 ، وجیہہ قمر نے فیلکن انسٹیٹیوٹ آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 ، ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور ڈاکٹر ثمینہ مطلوب نے اسلام آباد میٹروپولیٹن یونیورسٹی بل 2023، ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سید جاوید حسین نے ماڈرن انٹرنیشنل یونیورسٹی آف سائنسز بل 2023 ، کیسومل کھیل داس اور ڈاکٹر ثمینہ مطلوب نے اسلام آباد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز بل 2023 پیش کیا۔

حکومت کو ایک دم اتنی یونیورسٹیوں کا خیال کیسے آ گیا، مولانا اکبر چترالی

اجلاس کے دوران رکن اسمبلی مولانا اکبر چترالی نے کہا کہ ایسا کیا ہو گیا ہے کہ حکومت کو ایک دم سے یونیورسٹیوں کے قیام کا خیال آ گیا ہے، اس دن سینیٹ میں 30 اور آج قومی اسمبلی میں درجن سے زائد یونیورسٹیوں کے قیام کے بل پیش کیے جا رہے ہیں، معلوم کرنا چاہیے کہ اتنی جگہ ہے یونیورسٹیوں کے پاس، اتنے اساتذہ ہیں؟۔

اس موقع اسپیکر نے کہا کہ صرف ٹوکیو شہر میں ایک ہزار یونیورسٹیاں ہیں۔ وزیر تعلیم رانا تنویر نے کہا کہ اتنی کثیر تعداد میں یونیورسٹیوں کے قیام سے ایچ ای سی پر بوجھ بڑھے گا، پہلے ہی پاکستان میں 20 سے زائد یونیورسٹیاں ایسی ہیں کہ جو ایچ ای سی سے رجسٹرڈ نہیں ہیں، ایسی یونیورسٹیوں میں بچے تعلیم حاصل کر کے ڈگری کے لیے ایچ ای سی کے پاس آتے ہیں لیکن انہیں ڈگری نہیں دی جاتی، اس طرح والدین کے پیسے اور بچوں کا وقت ضائع ہو جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp