ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک برطانوی این جی او کے خلاف کیوں مشتعل ہوئے؟

بدھ 2 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایکس ان کارپوریشن (سابقہ ٹوئٹر) نے ڈیجیٹل دنیا میں نفرت انگیز مواد کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے ادارے ’سینٹرآف کاؤنٹر ڈیجیٹل ہیٹ (سی سی ڈی ایچ) کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکی دے دی۔

سی سی ڈی ایچ نے ایسی رپورٹس جاری کیں جن میں کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر انتظامیہ 99 فیصد سبسکرائبرز کی طرف سے شائع کیے جانے والے نفرت انگیز مواد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

 ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے برطانوی این جی او سی سی ڈی ایچ کو خط لکھا  ہے کہ اس نے ٹوئٹر کے خلاف اشتعال انگیز، جھوٹے اور غلط دعوے کیے ہیں، اس طرح ٹوئٹر اوراس کے مالک کی کردار کشی کر کے مشتہرین کو گمراہ کرنے کی سازش کی ہے۔

20 جولائی کو ٹوئٹرکی طرف سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ سی سی ایچ ڈی کی طرف سے کی گئی رپورٹس میں کچھ بھی ایسا نہیں ہے جسے قابل اعتماد تحقیق کہا جاسکے۔ اس مواد کے ذریعے مشتہرین کو ٹوئٹر سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی ۔

واضح رہے کہ سی سی ڈی ایچ نےدعویٰ کیا تھا ہے کہ ٹوئٹر99 فیصد بلیو ٹک اکاؤنٹ سے شائع کردہ مواد پر بھی کام کرنے میں ناکام رہا۔ کمپنی نے اپنے اسٹاف کو 100 نفرت انگیز ٹوئیٹس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی، جس کے بعد دیکھا گیا کہ آیا ٹوئٹر اپنے رولز کے برخلاف ٹوئیٹس کو ہٹاتا ہے یا نہیں۔

جبکہ ٹوئٹر نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ سی سی ایچ ڈی کی طرف سے کی گئی ریسرچ میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور نہ ہی ریسرچ اصولوں کے مطابق ہے۔

ایکس کمپنی کا مؤقف ہے کہ مضمون میں نہیں بتایا گیا کہ ٹوئیٹس کے انتخاب یا جانچ کے لیے کون سا طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا، ٹوئٹر کے نفاذ کے ٹائم فریم کے لیے کوئی بنیاد نہیں، اور اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کہ کیوں منتخب کردہ 100 ٹویٹس روزانہ بھیجے جانے والے تقریباً 500 ملین ٹوئیٹس کے مناسب نمونے کی نمائندگی کرتے ہیں۔

دوسری جانب سی سی ایچ ڈی کے سی ای او عمران احمد نے کہا ہے کہ ایلون مسک اپنے ناقدین کو خاموش کرانے کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ کام کرتے وقت کسی قسم کے اصول بروئے کار نہ لائیں۔

عمران احمد نے مزید کہا ہے کہ ایلون مسک کی قانونی دھمکی نے ان کی اصلیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔ CCDH کے خلاف اس کارروائی سے ثابت ہوتا ہے کہ ایلون مسک آزادی اظہار کے چیمپئن نہیں ہیں بلکہ وہ اپنی دولت اور طاقت کے بل بوتے پر ناقدین کو ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی سی ڈی ایچ نے کبھی کسی ٹیکنالوجی کی کمپنی اور نہ کسی حکومتی ادارے سے فنڈز لیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp