یورپی یونین نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو مقدس کتاب قرآن پاک کی بار بار بے حرمتی کو روکنے کے لیے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرادی اور ساتھ ہی اس مسئلے کے حل کے لیے او آئی سی سے تجاویز بھی مانگ لیں۔
عرب نیوز کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مسرالی نے بتایاکہ یورپی یونین، او آئی سی کے ساتھ رابطے میں ہے اور یورپ میں مقدس کتاب کو نذر آتش کرنے کے معاملے پر جدہ میں قائم 57 رکنی اسلامی ادارے کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔
نبیلہ مسرالی نے کہاکہ ہم اس مسئلے پرتعاون کے لیے او آئی سی کے سیکریٹریٹ اور برسلز میں ان کے مستقل نمائندے کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ او آئی سی ہمیں اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے تجاویز سے آگاہ کرے اور کسی آفیشل میٹنگ کا انعقاد بھی کیا جائے۔
مزید پڑھیں
رپورٹ کے مطابق صحافیوں نے نبیلہ مسرالی سے پوچھاکہ کیا یورپی یونین اپنے رکن ممالک میں قرآن پاک کو جلانا غیر قانونی قرار دیں گے، جس پر انہوں نے کہاکہ ہر قانونی چیز اخلاقی نہیں ہو سکتی، لیکن میرے لیے یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
انہوں کہاکہ یورپی یونین نے قرآن پاک کو جلانے کے واقعات کی بھرپور مذمت کی ہے، ہم نے واضح بیانات دیے ہیں اور ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے مقدس کتابوں کو جلانے کے عمل کو یکسر مسترد کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 26 جولائی کو یورپی یونین کے اعلٰی نمائندے جوزپ بوریل بھی یہ بیان دے چکے ہیں کہ قرآن، یا کسی دوسری مقدس کتاب کی بے حرمتی جارحانہ، بے عزتی اور واضح اشتعال انگیزی ہے۔
واضح رہے اتوار کو او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل نے جدہ میں مقدس کتاب قرآن کی بار بار بے حرمتی پر ایک قرارداد منظور کی۔
جس میں تمام او آئی سی اوورسیزمشنز (نیویارک، جنیوا اور برسلز) سے مطالبہ کیا گیاکہ وہ متعلقہ بین الاقوامی اداروں میں، اسلام اور اس کی مقدس علامتوں کے خلاف نفرت کی ان کارروائیوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت کریں اور او آئی سی کے تحفظات سے آگاہ کریں۔