پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہےکہ فوج اس سال کے آخر میں ہونے والے انتخابات سے خوفزدہ ہے، ’فسطائی‘ ملک کو ‘تاریک دور’ میں لے جا رہے ہیں، عام الیکشن میں میری جماعت کی جیت کے خوف سے جمہوریت کو ختم کیا جا رہا ہے۔
برطانوی براڈ کاسٹنگ کارپوریشن ( بی بی سی ) کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) واحد جماعت ہے جسے فوجی آمروں نے نہیں بنایا۔ ان کا الزام ہے کہ یہی وجہ ہے کہ اسے ختم کرنے کی مہم چلائی جا رہی ہے۔ گزشتہ چندماہ میں کئی لوگوں کے پارٹی چھوڑنے اور اہم ارکان کی گرفتاریوں کے باوجود عمران خان کا دعویٰ ہے کہ ان کی جماعت فعال ہے۔
مزید پڑھیں
بی بی سی کے اسٹیفن سیکر کو انٹرویو میں انہوں نے بتایاکہ اسٹیبلشمنٹ کے کھلم کھلا ہمارے خلاف جانے، ہمیں مٹانے کی کوشش اور حکومت سے نکالے جانے کے باوجو د ہم نے کس طرح ضمنی انتخابات میں 37 میں سے 30 نشستیں جیتیں؟
انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کو توقع تھی کہ میری اقتدارسے بے دخلی کے بعد پارٹی کمزور ہوجائے گی، عموماً جب آپ اقتدار سےباہر ہوتے ہیں توکچھ عرصہ بعد ایسا ہوتابھی ہے لیکن اس کے بجائے ہماری جماعت کی مقبولیت بڑھ رہی ہے۔
انہوں نےکہا کہ وہ ہر حربہ آزما چکے ہیں، انہوں نےخواتین اور پرامن مظاہرین سمیت 10 ہزار لوگوں کو جیل میں ڈالا، اس سے بھی برا یہ ہے کہ انہوں نے لوگوں پر تشدد کیا۔
عمران خان نے مزید کہا کہ اگر پارٹی ختم نہ ہوتی جیسا کہ ان کے مخالفین کا دعویٰ ہے، تو حکام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیتے۔
عمران خان نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤکے واقعات میں ملوث ہونے کی تردیدکرتے ہوئے کہاکہ ان واقعات کی الگ سے تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جب کارکنان نے دیکھا کہ فوج ،کمانڈر وہاں سے مجھے لے جارہے ہیں تو وہ کیاکرتے؟،کیا احتجاج نہ کیا جاتا؟۔
انہوں نے کہاکہ میری گرفتاری کے لیے پولیس اہلکاروں کے بجائے جوان بھیج کر فوج نے ہی تشدد کو بھڑکایا۔ انہوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ ملک بڑی تباہی کے دہانے پر ہے، ہم اندھیروں کی طرف جارہے ہیں، پاکستان کے لیے حل صرف آزادانہ و منصفانہ انتخابات ہیں، یہ اس بحران سے نکلنے کا وحدراستہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے فسطائیوں نے ملک کو یرغمال بنالیا ہےاور وہ انتخابات سے خوفزدہ ہیں۔
مجھے تکلیف دینے کی وجہ یہ ہے کہ وہ جانتے ہیں کہ (انتخابات میں) ہم جیت جائیں گے ۔ اس ڈر اور خوف کی وجہ سے وہ جمہوریت کو ختم کر رہے ہیں۔