پاکستان تحریک انصاف نے توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور کو فیصلہ کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔ پی ٹی آئی نے فیصلے کو اعلیٰ عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبّہ لگایا گیا، ٹرائل بیہودہ ترین انداز میں چلایا گیا، تاریخ کے اس بدترین ٹرائل میں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی، تعصب کی سیاہ پٹیاں آنکھوں پر باندھ کر مقدمے کے حقائق کو مخصوص ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا گیا،
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے، ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کیخلاف شرمناک یلغار کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے، قوم کے مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کے خلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ فسطائیت کو میسّر عدالتی پناہ اور بدترین ریاستی جبر کے سامنے ہرگز سرنگوں نہیں ہوں گے۔