عمران خان کی گرفتاری کے وقت ان کے محافظ آرام کرتے رہے اور کارکن غائب

ہفتہ 5 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاورنے 3 سال قید ایک لاکھ جرمانہ اور فوری گرفتار کا حکم دیا تو پنجاب پولیس نے کچھ ہی دیر کے اندر عدالت کا حکم بجا لایا اور عمران خان کو انکی لاہور کی رہائش زمان پارک سے گرفتار کر لیا گیا۔

زمان پارک سیکیورٹی اہکاروں کے مطابق عمران خان کو جب پولیس گرفتار کرنے آئی تو باہر کھڑے 2 سیکیورٹی اہکاروں نے بالکل کوئی مزاحمت نہیں کی پولیس نے 2 دفعہ دروازہ  کٹکٹھایا جس کے بعد پولیس نے اعلان کیاکہ وہ عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے آئے ہیں اور اسکے بعد گھر کے اندر سے دروازہ کھول دیا گیا اور پولیس کی کچھ دستے گھر کے اندر چلے  گئے۔

پولیس کی جانب سے لیڈ کرنے والے افسر نے خان صاحب کو گھر کے اندر سے گرفتار کر لیا لیکن جو خان صاحب کے محافظ تھے وہ گھر کی دوسری بلڈنگ میں موجود اپنے کمروں میں آرام کر رہے تھے خان گرفتار ہوگئے انکو علم تک نہ ہوا جس کے بعد شور مچایا گیا تو سیکورٹی گارڈز نیچے آئے تو پولیس نے انہیں بھی گرفتارکرلیا۔

سیکیورٹی پر مامور اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ جب خان صاحب کو گرفتار کیا گیا اس سے کچھ دیر پہلے سب نے دوپہر کا کھانا کھایا تھا اور پھر سارے محافظ اوپر کمرے میں چلے گئے اور آرام کر رہے تھے کیونکہ جب عمران خان جاتے ہیں تو وہ نیچے آجاتے ہیں آج خان صاحب نے کہیں جانا نہیں تھا تو اس لیے وہ اپنے کمروں میں سونے کے لیے چلے گئے تھے لیکن اچانک یہ سارا معاملہ ہوگیا۔ کچھ سمجھ نہیں آئی پولیس جاتے ہوئے خان صاحب کی سٹاف اور محافظوں کو بھی ساتھ لے گئی۔

دوپہر کے کھانے کے وقت سابق وزیر اعظم کی گرفتاری ہوئی؟

عمران خان کے گھر کے باہر موجود سیکورٹی اہکار نے بتایا کہ جب تمام محافظوں اور سٹاف کو کھانا کھلایا جاتا ہے تو اس وقت ہی عموما گھر کے افراد بھی کھانا کھاتے ہیں کیونکہ گھر میں کھانا بار بار نہیں پکاتا۔ سیکورٹی اہلکار نے وی نیوز کو بتایا کہ میں اس بات کو کنفرم نہیں کر سکتا کہ عمران خان نے اس وقت کھانا کھا لیا تھا یا نہیں کیونکہ یہ سب کچھ اتنا اچانک تھا کہ کچھ سمجھ ہی نہیں آئی۔

گرفتاری آپریشن ایس ایس پی  آپریشن صہیب اشرف نے لیڈ کیا

عمران خان کو گرفتار کر نے کے لیے گرفتاری آپریشن کو لیڈ کرنے والے ایس ایس پی آپریشن صہیب اشرف نے اندر جاکر خان صاحب کو ورانٹ گرفتاری دیکھے اور کہا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں آپکو فی الفور گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، ورانٹ گرفتاری دیکھنے کے بعد عمران خان نے اپنا کچھ سامان ساتھ لیا اور ایس ایس پی آپریشن کے ہمراہ وائٹ لینڈ کروز میں لیکر موٹروے کی طرف روانہ ہوگئے۔

پولیس حکام کے مطابق ایس ایس پی آپریشن صہیب اشرف عمران خان کے ساتھ اسلام آباد جائیں گے وہاں جاکر اسلام آباد پولیس کے حوالے کریں گے جس کے عمران خان کا میڈیکل چیک اپ ہوگا اور اسلام آباد کسی جیل میں منتقل کر دیا جائے گا۔

گرفتاری پر تحریک انصاف کا رد عمل

ترجمان تحریک انصاف کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ توشہ خانہ کیس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کا نہایت متعصّبانہ فیصلہ پاکستان تحریک انصاف نے متعصب جج ہمایوں دلاور کا متعصبانہ فیصلہ مسترد کردیا فیصلے کو اعلٰی عدالت کے روبرو چیلنج کیا جائے گا توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر ایک اور سیاہ دھبّہ لگایا گیا، ترجمان متعصب جج ہمایوں دلاور کی جانب سے تاریخ میں بیہودہ ترین انداز میں ٹرائل چلایا گیا۔

تاریخ کے اس بدترین ٹرائل میں ایک متعصب اور اخلاقی ساکھ سے محروم جج کے ہاتھوں انصاف کے قتل کی کوشش کی گئی، تعصب کی سیاہ پٹیاں آنکھوں پر باندھ کر ٹرائل چلانے والے جج نے مقدمے کے حقائق کو مخصوص ایجنڈے کی بھینٹ چڑھایا، سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔

ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کیخلاف شرمناک یلغار کی گئی،ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے،قوم کے مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کیخلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی،فسطائیت کو میسّر عدالتی پناہ اور بدترین ریاستی جبر کے سامنے ہرگز سرنگوں نہیں ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp