سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے پیر کو شہزادی ریما بنت بندر کی سربراہی میں بہبود نسواں کے ادارے کے قیام کا اعلان کردیا۔
مملکت کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے اپنے بیان میں کہا کہ ’کیانی‘ کمپنی سعودی عرب میں صحت اور تندرستی کی تیز رفتار ترقی کے لیے کام کرے گی اور نجی شعبے کی معاونت کرے گی۔

کمپنی خواتین کی صحت اور نوجوان خواتین کی آنے والی نسلوں کے طرز زندگی پر توجہ دے گی جس میں فٹنس، ملبوسات، ذاتی نگہداشت وعلاج، غذائیت اور تشخیص، صحت مند کھانا، اور سیکھنا شامل ہیں۔
یہ منفرد کمپنی ذہنی، جسمانی اور سماجی صحت کو ترجیح دیتے ہوئے اپنی تمام خدمات کے لیے خواتین پر مبنی نقطہ نظر اپنائے گی۔
کیانی کا قیام پی آئی ایف کی حکمت عملی کا حصہ ہے جس میں امید افزا شعبوں کی صلاحیتوں کو کھولنا، ٹیکنالوجی کو مقامی بنانا، نجی شعبے کو فعال کرنا، مقامی معیشت کے تنوع کو آگے بڑھانا، اور سعودی وژن 2030 کے مطابق زندگی کے معیار کو بڑھانے میں تعاون کرنا شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کمپنی کا مقصد 10 لاکھ سے زائد صارفین تک پہنچنا ہے ار آن لائن خدمات کے لیے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم بھی لانچ کیا جائے گا۔
پی آئی ایف میں مینا ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کے سربراہ رائد اسماعیل نے کہا کہ ’کیانی سعودی عرب کی 16 بلین ریال کی فٹنس اور فلاح و بہبود کی صنعت کو بڑھانے کے لیے کام کرے گی‘۔
یہ خواتین کی فٹنس، تندرستی اور فلاح و بہبود کے لیے ایک بہت ہی موزوں وقت ہے اور کیانی اپنی مربوط پیشکش کے ذریعے صنعت کو فعال کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
خواتین کو بااختیار بنانا اور سعودی عرب کے شہریوں اور رہائشیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا مملکت کے وژن 2030 منصوبے کا حصہ ہیں۔ اقتصادی اصلاحات کے منصوبے کا مقصد ملک کو ایک صحت مند، خوش حال اور زیادہ مکمل قوم میں تبدیل کرنا ہے۔