پانچ اہم غذائی اجزا جو ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں

پیر 13 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جو کچھ آپ کھاتے ہیں اس کا اثر آپ کی صحت پر پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ  بہت سی بیماریوں کے پیچھے غذائیت کی کمی کو بنیادی وجہ سمجھا جاتا ہے چاہے وہ خون کی کمی ہو یا آسٹیوپوروسس کی

حال ہی میں محققین کی طرف سے اینالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ وٹامن ڈی سپلیمنٹس کے ذریعے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے ۔

ٹائپ ٹو ذیابیطس کو صحت مند کھانے کے استعمال اور فعال رہنے سے قابو کیا جا سکتا ہے ۔سوزش بھی ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ ہے جن کھانوں کا استعمال ہم کرتے ہیں ان میں سوزش کو کم اور ٹھیک کرنے کی طاقت ہوتی ہے ۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق حالیہ مطالعے نے وٹامن ڈی سپلیمنٹس کو ذیابیطس کے کم خطرے سے جوڑ دیا ہے ۔ایسے غذائی اجزا بھی موجود ہیں جو ذیابیطس کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں ۔

ہم جس قسم کے کھانوں کا استعمال کرتے ہیں ا ن میں غذائی اجزا وافر مقدار میں ہوتے ہیں اور یہ ذیابیطس پر شروع میں ہی قابو پا لیتے ہیں

وٹامن ڈی کے علاوہ اور بھی بہت سی غذائی اجزا ایسی ہیں جو ذیابیطس کو روکنے میں مدد کر سکتی ہیں ۔

وٹامن ڈی

وٹامن ڈی کی کمی کا تعلق انسولین کے اخراج میں کمی ،انسولین کے خلاف مزاحمت اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے ساتھ ہے ۔ وٹامن ڈی کی تکمیل انسولین کے اخراج کو بحال کرتی ہے ۔انڈے کی زردی، مچھلی ، گوشت اور مشروم کی کچھ اقسام میں بھی وٹامن ڈی پایا جاتا ہے ۔وٹامن ڈی سورج کو روشنی کے وٹامن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔بہت سے لوگوں میں اس کی کمی ہوتی ہے کیونکہ وہ ایسی جگہوں پر رہتے ہیں جہاں سورج کی روشنی کم ہوتی ہے یا زیادہ وقت اندر رہنے کی وجہ سے ان کے پاس سورج کی روشنی محدود ہوتی ہے ۔بہتر ہے کہ آپ چھ ماہ میں ایک بار وٹامن ڈی کا ٹیسٹ کرائیں اور ضرورت ہو تواس کے لیے سپلیمنٹس کا استعمال کریں ۔

فائبر

ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے فائبر بہت فائدہ مند ہے یہ نہ صرف وزن کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ خون میں گلوکوز کی سطح پر بھی مثبت اثر ڈالتا ہے ۔غذا میں پھلوں اور سبزیوں کے ساتھ اناج کا استعمال کریں تاکہ ریفائنڈ آٹے اور جنک فوڈ کے استعمال کو کم کیا جا سکے۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈ

اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سوزش اور اوکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں ۔اومیگا 3 فیٹی ایسڈز سمندری مچھلیوں جیسے سارڈینز ، میکریل ، سالمن اور ٹونا وغیرہ ،بیجوں میں جیسے کدو اور خربوزے کے بیجوں ، بادام اور اخروٹ وغیرہ میں بھی پایا جاتا ہے ۔

سیلینیم

سیلینیم ایک اینٹی آکسیڈینٹ غذائیت ہے اور لبلبے کے جزیروں کو آکسیڈیشن سے بچاتا ہے اور اس کے کام کو بہتر بناتا ہے۔پھلیاں،دال ، مچھلی ،میوے اور گندم میں بھی سیلینیم کے کچھ ذرائع ہیں اور یہ ذیابیطس کے علاج کے لیے بہتر معلوم ہوتی ہیں ۔

کرومیم

کرومیم سپلیمنٹس زیادہ وزن والے افراد میں دل کی بیماری کے خطرے والے عوامل کو کسی حد تک کم کرتا ہے ۔ کرومیم گوشت ، اناج ، پھل ، گری دار میوے، مصالحے وغیرہ میں موجود ہوتا ہے ۔اگر طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں کی جائیں تو ٹائپ ٹو ذیابیطس پر قابو پانا آسان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp