وزیراعظم شہباز شریف نے توشہ خانہ کے تحائف نیلام کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے حاصل ہونے والی رقم یتیم بچوں پر خرچ کی جائے گی۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے حوالے سے ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔ اُن کے مطابق نگراں وزیراعظم پارٹی سے نہیں ہونا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری کل صدر مملکت کو بھیج دوں گا، اگر انہوں نے سمری پر دستخط نہ کیے تو 48 گھنٹوں میں اسمبلی از خود تحلیل ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ اسمبلی تحلیل کرنے سمری صدر کو بھیجنے کے بعد اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے مشاورت کا آغاز ہو گا۔ ایک دو روز میں نگراں وزیراعظم کا نام فائنل ہو جائے گا۔ کوشش کریں گے کہ ایسے شخص کا نام سامنے آئے جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔
شہباز شریف نے کہا کہ ابھی تک نگراں وزیراعظم کے لیے کوئی نام فائنل نہیں ہوا۔ اس حوالے سے نواز شریف سے بھی مشاورت ہو رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ نئی مردم شماری کے نتائج کو مشترکہ مفادات کونسل میں لے کر جانا آئینی ضرورت تھی، اب انتخابات کی طرف بڑھنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
انتخابات میں عوام جو بھی فیصلہ کریں گے قبول ہو گا
انہوں نے کہاکہ انتخابات میں عوام جو بھی فیصلہ کریں گے وہ ہمیں قبول ہو گا۔ ن لیگ کی حکومت بننے کی صورت میں ہمارے امیدوار نواز شریف ہوں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ بات 30 سال سے چل رہی ہے کہ میں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہوں اور مجھے پسند کیا جاتا ہے۔ مگر میں نے اصول سے ہٹ کر کبھی کوئی بات نہیں کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ نا چاہتے ہوئے بھی بات چیت کے لیے کمیٹی بنائی، بات چیت جب حتمی مراحل میں داخل ہوئی تو عمران خان نے ہٹ دھرمی دکھائی، اگر ایسے نہ کیا جاتا تو اسی سال میں انتخابات ہو جانے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سول ملٹری تعلقات کا معاملہ کئی دہائیوں کا ہے، مگر وقت کا تقاضا یہ ہے کہ ہم سب بحیثیت پاکستانی اس ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ملکر آگے بڑھیں۔
اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے
انہوں نے کہا کہ اداروں کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے، ایسے اقدامات کرنے چاہییں جس کا پاکستان کو فائدہ ہو اور ملک کے عوام خوشحال ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’ایس آئی ایف سی‘ پاکستان کی معاشی بحالی کا پروگرام ہے جس میں تمام حکومتیں اور پاک فوج بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے وقتوں میں پاکستانی قوم ایک ترقی یافتہ اور باوقار قوم ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات ریاست کے خلاف بغاوت تھی، پاک فوج کے سپہ سالار کے خلاف ایک جال بنا گیا تھا، اس دن کو کبھی بھلایا نہیں کیا جا سکتا۔
شہباز شریف نے کہاکہ ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرنا چاہتے، عمران خان کے خلاف کیسز متعلقہ اداروں نے بنائے ہیں۔
انہوں نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص کہتا تھا کہ سب کو جیلوں بھیجوں گا، کسی کو چھوڑوں گا نہیں، یہ شخص کہتا تھا کہ اگر کھانا گھر سے ہی منگوانا ہے تو جیلیں کس لیے بنائی گئی ہیں۔