وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ ہماری عدلیہ سیاسی رول ادا کرنا چھوڑ دے اور اپنے عدالتی رول کی طرف توجہ دے تو ایف بی آر میں 2670 ایسے کیسز موجود ہیں جن کو حل کرنے سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
قومی اسمبلی کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ گزشتہ سال نومبر کے مہینے کے بعد ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہوا، صرف ایک چینج آف کمانڈ کے بعد ملکی سیاست کی صورتبدل گئی بدقسمتی سے اسکو بھی متنازع بنانے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹری نارمز کا احترام مدھم ہوتا جا رہا ہے، پارلیمنٹ کے تقدس کو ہر حال میں بحال رکھنا ہوگا، پارلیمنٹ کی بلڈنگ میں عوام کا ہجوم ہوتا ہے، کبھی کوئی خود کش جیکٹ پہن کر آگیا تو کیا ہوگا؟۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پارلیمنٹ میں موجود عوامی نمائندے جھنڈوں والی گاڑیوں میں پھرتے ہیں انہون نے رات کے اندھیروں میں بھی جھنڈے لگائے ہوتے ہیں۔ عوام اور نمائندوں کے درمیان برابری کا رشتہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
خواجہ آصف کے مطابق ہمارے دور اقتدار کے دوران صرف ایک ایسا پیش آیا جس نے ملک کے تقدس کو پامال کیا، 9 مئی کے واقعات سے ایک بات ثابت ہوئی ہے کہ اقتدار کے لیے لوگ کیا کچھ کر گزرتے ہیں۔
’جو قومیں اپنے شہیدوں اور ان کی یادگاروں کی حفاظت نہیں کرتیں وہ تباہ ہو جاتی ہیں۔‘
وزیر دفاع نے کہاکہ عمران خان کو ایسے کیس میں گرفتار کیا گیا جس سے بڑھ کر شرم کی بات کوئی اور ہو نہیں سکتی، صاحب اقتدار لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے کہ تحفے ملیں اور انکو بیچ دیا جائے۔
’ہزاروں لاکھوں لوگ اب بھی یہی سمجھتے ہیں کہ عمران خان نے کوئی چوری نہیں کی۔‘
خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ عدلیہ نے بے جا کیسز میں اسٹے لے رکھا ہے، ان کیسز میں 4 سے 5 کیسز ایسے ہیں اگر ان پر سے اسٹے ختم کر لیا جائے تو 1.2 ارب ڈالر تو یہیں سے نکل آئیں گے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ اتحادیوں نے بہت ہمت دکھائی اور ایسی صورت حال میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے، جس کے لیے میں انکا بے حد شکرگزار ہوں، امید کرتا ہوں کہ اگلے الیکشن میں یہی سب لوگ دوبارہ واپس آئیں اور بہتر پرفارم کر سکیں، تاکہ ایک مستحکم حکومت وجود میں آئے جو پاکستان کے لیے بہترین ثابت ہو۔