افغان سپریم لیڈر نے افغانستان سے باہر جہاد پر پابندی عائد کردی

جمعرات 10 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حالیہ دہشتگردی کے تناظرمیں حکومتِ پاکستان کے شدید رد عمل کے بعد افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے اپنے شہریوں پر افغانستان کی سرحد کے پار جہاد پر پابندی عائد کردی ہے۔

افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ کے سخت احکامات کے مطابق کوئی بھی افغان شہری اور افغان عبوری حکومت کا رکن جہاد اور عسکریت پسندی کے لیے افغانستان کی سرحد پار نہیں کرے گا۔

’جو لوگ عسکریت پسندی کے لیے پاکستان گئے، اگر مارے گئے تو وہ شہید نہیں کہلائیں گے، بلکہ ان کی موت کو ناپاک قرار دیا جائے گا۔ ان احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو مزید افغانستان کی عبوری حکومت کا حصہ نہیں سمجھا جائے گا۔‘

افغان سپریم لیڈر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی افغان شہری کے قتل کے بعد عبوری افغان حکومت کا کوئی نمائندہ اس کے جنازے میں شرکت نہیں کرے گا۔

کچھ روز قبل وزارتِ دفاع کے دورے کے دوران افغان وزیر دفاع ملا یعقوب نے واضح احکامات دیے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ افغانستان سے باہر کسی جنگ  میں افغان شہریوں کی شرکت نہ ہو۔ انہوں نے اس ضمن میں افغان سپریم لیڈر شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ کے احکامات کی تعمیل کی بھی ہدایت کی۔

ملا یعقوب نے تمام مجاہدین کو مشورہ دیا کہ وہ کہیں اور لڑنے کے بجائے افغانستان کی تعمیر نو میں تعاون کریں۔ افغانستان کی فلاح و بہبود اور تعمیر نو کے لیے کام کرنا عبوری افغان حکومت کے مجاہدین کے لیے اصل جہاد ہے۔ ’افغان شہریوں اور مجاہدین کی افغان سے باہر شرکت کو جنگ تصور کیا جائے گا، اور اسے جہاد نہیں کہا جائے گا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp