ایکواڈور میں آئندہ صدارتی انتخابات کے ایک امیدوار کو انتخابی مہم کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے رکن فرنینڈو ویاویسینسیو پر دارالحکومت کیتو میں تقریب سے باہر نکلتے ہوئے جان لیوا حملہ کیا گیا۔
فرنینڈو ویاسینسیو کی انتخابی مہم کی ٹیم کے ایک رکن نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ 59 سالہ صدارتی امیدوار اپنی کار میں سوار ہو رہے تھے کہ ایک شخص نے آگے بڑھ کر ان کے سر میں گولی مار دی۔ عینی شاہدین کے مطابق انہیں تین گولیاں ماری گئیں۔
ایکواڈور کے موجودہ صدر گیئرمو لاسو نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اس جرم کی سزا دی جائے گی۔ ایکواڈور کے اٹارنی جنرل نے سوشل میڈیا پر کہا کہ سیکیورٹی کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مشتبہ شخص کو بھی گولی مار دی گئی جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
صدارتی انتخابات کا پہلا مرحلہ 20 اگست کو ہونا ہے، جس میں موجودہ صدر گیئرمو لاسو حصہ نہیں لے رہے ہیں۔ تاہم وہ اس قتل پر غصے اور صدمے سے دوچار ہیں۔ ان کے مطابق منظم جرائم نے بہت طویل سفر طے کیا ہے، لیکن قانون انہیں اپنی گرفت میں لے گا۔
ایکواڈور میں منشیات کے گروہوں کی بڑھتی ہوئی موجودگی کی وجہ سے پرتشدد جرائم میں حالیہ اضافہ، اس سال کی صدارتی مہم کا ایک مرکزی مسئلہ رہا ہے۔ گزشتہ ماہ صدر لاسو نے منظم جرائم سے منسلک متعدد ہلاکتوں کے بعد تین صوبوں میں ہنگامی حالت اور رات کے کرفیو نافذ کیا تھا۔
سیکیورٹی اور ماحولیاتی تباہی کے ساتھ ساتھ، مقتول صدارتی امیدوار فرنینڈو ویاسینسیو کی انتخابی مہم نے بدعنوانی سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کی تھی، ایک ایسا موضوع جس کا انہوں نے بطور صحافی اپنے پہلے کریئر میں احاطہ کیا تھا۔
فرنینڈو ویاویسینسیو انتخابات کے پہلے مرحلہ میں شریک 8 امیدواروں میں سے ایک تھے، حالانکہ وہ سب سے آگے نہیں تھے۔ پچھلے ہفتے انہوں نے شکایت کی تھی کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو منشیات کی اسمگلنگ سے منسلک ایک گروہ کے سرغنہ نے دھمکی دی تھی۔
فرنینڈو ویاسینسیو سے قبل جولائی میں مانٹا شہر کے میئر آگسٹین انٹریاگو اور فروری میں پورٹو لوپیز شہر کے میئر کے امیدوار عمر مینینڈیز قتل کیے جاچکے ہیں۔
سابق نائب صدر اور صدارتی امیدوار اوٹو سونن ہوزنر نے مقتول فرنینڈو ویا سینسیو کے خاندان سے اپنی دلی تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ خدا اسے اپنی شان میں رکھے، ہمارا ملک ہاتھ سے نکل گیا ہے۔‘
صف اول کی صدارتی امیدوار لوئیزا گونزالز نے بھی فرنینڈو ویاویسینسیو کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گھناؤنے فعل پر ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔