گزشتہ شب پاکستان کے صدر ڈاکٹرعارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دستخط کردیے، نتیجتاً قومی اسمبلی تحلیل ہوگئی۔ اس کے بعد پاکستان میں باقاعدہ طور پر الیکشن موڈ میں داخل ہوگیا۔
عرب دنیا کے معروف اخبار’ عرب نیوز‘ پاکستان کی سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کی 5 سالہ مدت 12 اگست کو پوری ہوگی۔ تاہم وزیراعظم شہباز شریف کی سمری پر دستخط کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے 3 دن پہلے ہی قومی اسمبلی تحلیل کردی۔
اس کا مطلب ہے کہ اب نگران حکومت کے پاس عام انتخابات کا انتظام کرنے کے لیے 3 ماہ ہوں گے۔ آئین کے مطابق اگرحکومت کی مدت ختم ہوجاتی، اس کے نتیجے میں قومی اسمبلی تحلیل ہوتی تو 60 دنوں میں عام انتخابات کرانا ضروری ہوتا۔
مزید پڑھیں
پاکستانی آئین کی دفعہ 58 اے کے تحت صدر عارف علوی نے سمری پر دستخط کرکے نہ صرف قومی اسمبلی بلکہ وفاقی کابینہ بھی تحلیل کردی۔
’عرب نیوز‘ کے مطابق آئین کی رو سے وقت سے پہلے قومی اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد اب عام انتخابات رواں سال نومبر میں ہوں گے۔ تاہم گزشتہ ہفتے حکومت نے پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی منظوری دے کر انتخابات کو غیریقینی صورت حال میں ڈال دیا ہے۔ کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان آئین کی رو سے نئی مردم شماری کی روشنی میں نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہے۔ اور نئی حلقہ بندیوں کا عمل کم از کم 6 ماہ کا وقت لے گا۔ نتیجتاً عام انتخابات کا دن مہینوں دور چلا جائے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ نئی مردم شماری کے تحت مقررہ 3 ماہ میں انتخابات نہیں کروا سکتا۔ کیونکہ اسے نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرنا ہوں گی۔