اپیل کے حق کا قانون کالعدم قرار دینے سے نوازشریف متاثر ہوں گے؟

جمعہ 11 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان نے 184/3 کے تحت سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے کا قانون ریویو اینڈ ججمنٹ ایکٹ کو آئین سے متصادم قرار دیا ہے۔

جمعہ کو چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے، ایکٹ کے ذریعے عدالت کے دائرہ کار کو تبدیل کرنے کو اختیارات سے تجاوز قرار دیا اور اس قانون سازی کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اس فیصلے پر بعض مبصرین کا خیال ہے کہ اس فیصلے کے بعد نوازشریف اور جہانگیر ترین کو ملنے والا ممکنہ ریلیف ختم ہوجائے گا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے نوازشریف اور جہانگیر ترین کو کیا نقصان یا فائدہ ہوگا اس حوالے سے وی نیوز نے قانونی ماہرین سے گفتگو کی ہے۔

سابق ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور کے مطابق ’اس قانون سازی کا کسی فرد کو فائدہ دینے کا شائبہ شاید ہو لیکن میں سمجھتا ہوں کہ اس قانون میں کچھ چیزیں ایسی تھیں کہ جن کو تحفظ فراہم کیا جاسکتا تھا‘۔

سینیئر قانون دان شاہ خاور متفق ہیں کہ رییور کا اسکوپ اپیل کی حد تک بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم ہی کرنا پڑے گی، لیکن اس کی باقی شقوں کو محفوظ کیا جاسکتا تھا جو وکلاء، سائیلین اور نظام انصاف کے لیے ضروری ہیں۔

نوازشریف اور جہانگیر ترین کو اس قانون سازی سے فائدہ ہونے سے متعلق شاہ خاور کہتے ہیں کہ ’اس قانون سازی سے نوازشریف اور جہانگیر ترین کو یقینا فائدہ ہوسکتا تھا لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہیں اتنا نقصان نہیں ہوگا کیونکہ الیکشن ایکٹ کے اندر ترمیم کے ذریعے ایک شق شامل کردی گئی ہے جس کے مطابق 62 ون ایف کے تحت سزا یافتہ شخص کی نااہلی 5 سال کے لیے ہوگی۔

وہ قانون اب نافذ العمل ہوچکا ہے اور نوازشریف کے لیے الیکشن نہ لڑنے کی جو 5 سال کی قدغن ہے وہ مدت گزار چکے ہیں۔ جب تک وہ قانون ختم نہیں ہوتا سپریم کورٹ، ہائیکورٹ سمیت پاکستان کے تمام ادارے اس کے پابند ہوں گے۔

اس حوالے سے تحریک انصاف لیگل ٹیم کے رکن اور سینیئر قانون دان شعیب شاہین کہتے ہیں کہ “الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد نوازشریف کو تحفظ حاصل ہے لیکن وہ قانون سازی بھی آئین کے خلاف ہے کیونکہ 62 ون ایف کی تشریح سپریم کورٹ نے کی تھی اور سپریم کورٹ جس کی تشریح کردے تو سادہ قانون سازی کے تحت اس کی پوزیشن تبدیل نہیں کی جاسکتی۔

شعیب شاہین کے مطابق بظاہر نوازشریف کے لیے قانونی حد تک مشکلات ختم ہوچکی ہیں۔

سینیئر قانون دان شاہ خاور کہتے ہیں کہ 184/3 کے تحت سزاؤں کے خلاف اپیل کا حق بحال کرنے کے لیے قانون سازی کریں تاکہ جو متنازع فیصلے ان پر اپیل کا حق دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp