گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی ایڈوائس پر صوبائی اسمبلی توڑ دی۔
قبل ازیں سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیے تھا اور اسے لے کر خود گورنر ہاؤس پہنچے تھے۔
سندھ گورنر ہاؤس میں وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کے درمیان ملاقات ہوئ جس میں صوبائی وزرا سعید غنی، ناصر شاہ، شبیر بجارانی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔ گورنر سندھ نے وزیراعلیٰ کی سمری پر دستخط کردیے جس کے ساتھ ہی اسمبلی ٹوٹ گئی۔ اسمبلی کے ساتھ ساتھ صوبائی خکومت و کابینہ بھی ختم ہوگئی۔ مراد علی شاہ نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری تک بطور وزیراعلیٰ فرائض انجام دیتے رہیں گے۔ نگراں وزیراعلیٰ کے نام کے حوالے سے مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان ملاقات جلد متوقع ہے۔
دوسری جانب میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ سندھ کی صوبائی اسمبلی آج رات 9 بجے تحلیل کردی گئی، نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
بعد ازاں گورنر سندھ نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق گورنرسندھ نےوزیراعلی کی سفارش پر1973 کے آئین کے آرٹیکل112 کی شق نمبر1کےتحت سندھ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی سمری پردستخط کیے ہیں اور 11 اگست 2023 بروز جمعہ سندھ اسمبلی کو تحلیل کیا جاتا ہے۔
ترجمان گورنر سندھ کے مطابق سندھ اسمبلی 4 سال 11 ماہ اور 29 دن قائم رہی۔