قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ججز کی خالی آسامیوں پر بھرتیاں فوری مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں منعقدہ کمیٹی اجلاس میں عدالتوں میں زیرالتواء مقدمات کے فیصلوں کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
چیف جسٹس کی زیرصدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں منعقد ہوا، جہاں پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سمیت سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن نے بھی شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ آئین اور بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ کی آئینی ذمہ داری ہے۔ عدلیہ سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ ججز، عدالتی عملے اور وکلاء کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہوگا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ غیر سنجیدہ درخواست بازی کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ تنازعات کے حل کے لیے ثالثی کا نظام بہترین ذریعہ ہے۔ ثالثی کے نظام سے عدلیہ پر مقدمات کا بوجھ کم ہوگا۔
اجلاس میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان نے سالوں سے زیرالتواء مقدمات کے فیصلوں کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی یقین دہانی کرائی گئی۔