لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن خدیجہ شاہ اور عالیہ حمزہ سمیت 140 ورکرزکی ضمانتوں کے لیے دی گئی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی ہیں۔ درخواستوں پر 2 رکنی بینچ 16 اگست کو سماعت کرے گا۔
لاہور رجسٹرار آفس سے حاصل معلومات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل 2 رکنی بینچ 16 اگست کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ خدیجہ شاہ سمیت دیگر نے ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے مبینہ ملزمان کی ضمانتوں کے لیے دی گئی درخواستیں خارج کر دی تھیں۔خدیجہ شاہ سمیت دیگر پی ٹی آئی سپورٹرز کے خلاف 9 مئی کو جناح ہاؤس حملہ کیس کا مقدمہ درج ہے۔
پرویز الٰہی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت 16 اگست کو مقرر
ادھر لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الٰہی کی نظر بندی کے خلاف درخواست بھی 16 اگست کو سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
لاہور میں پرویز الٰہی کی نظر بندی کے خلاف قیصرہ الٰہی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی ہے۔ ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کیس کی سماعت کے حوالے سے کاز لسٹ بھی جاری کر دی گئی ہے۔
عدالت میں پنجاب حکومت اور پرویز الٰہی کے وکلا دلائل دیں گے، قیصرہ الہیٰ نے اپنے شوہر پرویز الٰہی کی نظر بندی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور نے پرویز الٰہی کی نظر بندی کے احکامات جاری کیے تھے۔
یاسمین راشد کی ضمانت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر
ادھر لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت بھی سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے، ڈاکرٹ یاسمین راشد پر تھانہ شادمان پر حملے کا الزام ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ 17 اگست کو کیس کی سماعت کرے گا۔
رجسٹرار آفس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی کاز لسٹ بھی جاری کر دی ہے۔ جسٹس سلطان تنویر اور جسٹس راحیل کامران پر مشتمل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
یاسمین راشد نے اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یاسمین راشد کو جیل میں رکھنے کا جواز نہیں ہے اس لیے عدالت درخواست ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے۔
خدیجہ شاہ، صنم جاوید کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع
ادھر لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت دیگر کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی ہے۔
انسداد دہشتگری عدالت کی جج عبہر گل نے مقدمے کی سماعت کی۔ جیل حکام نے جوڈیشل ریمانڈ کی مدد مکمل ہونے پر خدیجہ شاہ سمیت دیگر کو عدالت میں پیش کیا تاہم عدالت نے خدیجہ شاہ اور دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے 26 اگست کو انہیں دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
مبینہ خواتین ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے جن پر جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کا الزام ہے۔
اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے 2 مختلف مقدمات میں اعجاز چوہدری کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی توسیع کر دی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے مقدمے کی سماعت کی، جیل حکام نے ریمانڈ مکمل ہونے پر اعجاز چوہدری کو عدالت میں پیش کیا۔ اعجاز چوہدری کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے عدالت نے تفتیشی افسر کو کیسز کا چالان مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ اعجاز چوہدری کے خلاف تھانہ سرور روڈ اور تھانہ شادمان میں مقدمہ درج ہے۔