نامزد نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میری بنیادی ذمہ داری آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانا ہے، نگراں کابینہ سے متعلق مشاورت ہو رہی ہے۔
اتوار کو اپنے ایک بیان میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کیا۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی اتوار کو نامزد نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ملاقات کی، اسحاق ڈار نے انوار الحق کاکڑ کو مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے اتفاق رائے سے انوارالحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم کے لیے نامزد کرتے ہوئے سمری صدر مملکت کو ارسال کی تھی جس کی منظوری ہفتہ 12 اگست کو دی گئی۔
انوار الحق کاکڑ کو وزیراعظم کے لیے نامزد کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں راجہ ریاض نے کہا تھا کہ یہ نام ان کی جانب سے پیش کیا گیا تھا جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اتفاق کر لیا۔
دوسری جانب سے حکومت میں اتحادی رہنے والی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ اخترمینگل نے انوارالحق کاکڑ کو نگراں وزیراعظم بنانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نواز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں حلقہ بندیاں آئین کا تقاضا، عام انتخابات فروری یا مارچ تک جا سکتے ہیں: وزیر داخلہ راناثنااللہ
اخترمینگل نے نوازشریف کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے ایسے شخص کی نامزدگی کی گئی جس سے ہمارے لیے سیاست کے دروازے بند کر دیے گئے، آپ کے اس طرح کے فیصلوں نے ہمارے درمیان مزید دوریاں پیدا کر دیں۔
اِدھر اتوار کو وزیراعظم شہباز شریف کا بھی ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کی طرف سے انوارالحق کاکڑ کے نام پر اعتماد ہمارے درست انتخاب کی علامت ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ گزشتہ روز نگراں وزیراعظم کے لیے انوارالحق کاکڑ کے نام کا اعلان ہوتے ہی پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما سید خورشید شاہ نے بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہتر ہوتا کہ کسی اور کا نام سامنے لایا جاتا۔ لیکن بعد پیپلزپارٹی کی جانب سے وضاحت کی گئی تھی کہ ان کی جماعت کو انوارالحق کاکڑ کے نام پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔