نگراں وزیراعلیٰ سندھ کے انتخاب کے لیے صوبائی حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے۔ اور نگراں وزیراعلیٰ کے لیے جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق کر لیا گیا۔
پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے مقبول باقر کے نام پر اتفاق کر لیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے اپوزیشن لیڈر رعنا انصار کی ملاقات ہوئی ہے، اس دوران مشاورت میں نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق کیا گیا۔
مزید پڑھیں
جسٹس (ر) مقبول باقر کا نام وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے دیا گیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے جی ڈی اے کے رہنماؤں سے مشورے کے بعد مراد علی شاہ کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔
انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے، مقبول باقر کی وی نیوز سے گفتگو
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے سندھ کے نامزد نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہاکہ مشکل حالات میں یہ ایک اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، کوشش ہوگی کہ عوام کے مسائل حل کرسکوں، قانون اور آئین کی بالادستی قائم رکھنے کی کوشش کروں گا، انتخابات کرانے سے متعلق انکا کہنا تھا کہ یہ کام الیکشن کمیشن کا ہے ہم معاونت کریں گے۔
باہمی مشاورت سے نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر اتفاق ہوا، رعنا انصار
وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر رعنا انصار نے کہاکہ ایم کیو ایم قیادت نے مجھے وزیراعلیٰ ہاؤس آنے سے نہیں روکا۔ وزیراعلیٰ کے لیے جسٹس (ر) مقبول باقر کے نام پر اتفاق ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر رعنا انصار کے درمیان مشاورتی نشستیں ہوئی تھیں جن میں دونوں کی جانب سے مختلف نام سامنے آئے تھے۔
وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت میں اگر کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوتا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جانا تھا۔ وہاں بھی فیصلہ نا ہونے کی صورت میں چیف الیکشن کمشنر تجویز کیے گئے ناموں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرتا ہے۔