پی سی بی نے یوم آزادی کے موقع پر کرکٹ لیجینڈز پر مشتمل ایک ویڈیو جاری کی، جس میں 1992 کے ورلڈ کپ کے فاتح کپتان اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو شامل ہی نہیں کیا گیا، پاکستان کرکٹ کی کامیابیوں کا جشن منانے کے لیے جاری کی گئی ویڈیو میں عمران خان کی صرف ایک جھلک شامل کی گئی جس پر شائقین کرکٹ نے پی سی بی کی جاری کردہ ویڈیو کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
https://twitter.com/TheRealPCB/status/1691091543350771712
پی سی بی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”ایکس“ پر شیئر کی گئی ویڈیو قائداعظم محمد علی جناح کے ایک اقتباس سے شروع ہوتی ہے اور 1952 میں کھیلے گئے بین الاقوامی کرکٹ میں پاکستان کے ڈیبیو کو دکھاتی ہے، اس کے بعد ویڈیو میں 1992 کا ورلڈ کپ، چیمپئنز ٹرافی اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009 میں پاکستان کی جیت کے مناظر دکھائے جاتے ہیں جس میں عمران خان کو ورلڈ کپ ٹرافی تھامے ہوئے ایک لمحے کے لیے دکھایا گیا، جسے کئی مداحوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شائقین کا کہنا ہے کہ عمران خان کو اس ویڈیو میں زیادہ توجہ دی جانی چاہیے تھی، عمران خان کے بغیر یہ ویڈیو نامکمل ہے۔
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان عروج ممتاز خان نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں یاد تازہ کرتے ہوئے، 1992 کے ورلڈ کپ کی جیت کی 11 تصاویر اور ایک بھی تصویر میں اس عظیم ترین کا ذکر نہیں۔
انہوں نے لکھا کہ جس نے ملک کے لیے انتہائی اہم اور بہترین کھیل پیش کیا اس کا ذکر نہ کرنا انتہائی عجیب ہے، عمران خان عالمی کھیل کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر تاریخ میں درج کئے جائیں گے۔
Reminiscing in Pakistan crickets history, 11 images of the 1992 World Cup win and not one pic or mention of the greatest that ever played the game for the country!
Imran Khan will go down in history as one of the greats of the global game!#PakistanCricket https://t.co/wKsvBgNZ3u
— Urooj Mumtaz Khan (@uroojmumtazkhan) August 14, 2023
سینئرسپورٹس جرنلسٹ عالیہ رشید نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ 76 سال کی کرکٹ کی تاریخ عمران خان کے بغیر کیسے لکھی جا سکتی ہے؟۔ عمران خان کو ڈیلیٹ کر کے آپ نے اپنا قد کم کر لیا ہے، تاریخ تو اپنی جگہ رہے گی۔
76 saal ki cricket history @ImranKhanPTI kay baghair kaisi likhi jaa sakti hai? Khan ko delete kar k aap nai apna qad kam kar liya hai, history tu apni jaga rahay gee.🤷♀️🤷♀️ https://t.co/HiaMuUlxyU
— Aalia Rasheed (@aaliaaaliya) August 14, 2023
صحافی عمر فیضان غلزئی نے پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ تاریخ کو مٹانا تو پاکستان میں بہترین طریقے سے کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ تاریخ کا واحد ون ڈے ورلڈ کپ جتانے والے بہترین کھلاڑی کو دکھانا گوارا نہیں کیا۔
تاریخ کو مٹانا تو پاکستان میں بہترین طریقے سے کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی کرکٹ تاریخ کا واحد ون ڈے ورلڈ کپ جتانے والے بہترین کھلاڑی کو دکھانا گوارا نہیں کیا https://t.co/NPTT5gFKR9
— Ummer Faizan Ghilzai (@omar_journalist) August 14, 2023
حذیفہ خٹک نامی ’ایکس‘ صارف نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ بے نظیر اور بھٹو بیٹنگ کرتے تھے یا بولنگ؟۔
https://x.com/huzaifa64852894/status/1691333043762442240?s=46
سپورٹس جرنلسٹ ارفع فیروز ذکی نے کہا کہ قومی کرکٹ بورڈ نے عمران خان کو ویڈیو میں نظر انداز کرکے منافقت کا مظاہرہ کیا۔
PCB claims to be a big advocate of not mixing sports with politics and then doesn't bothers to include the only ICC WorldCup winning captain of Pakistan – The great Imran Khan in the special video of independence day. Such a hypocritical act by PCB!✋Shame! https://t.co/ma75BuIxBm
— Arfa Feroz Zake (@ArfaSays_) August 14, 2023
پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے سابق وفاقی وزیر علی زیدی نے پی سی بی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ سیاسی اختلاف رکھنا آپکا حق ہے مگر کرکٹ کی تاریخ پر بنی ویڈیو سے عمران خان کو ڈیلیٹ کرنا ایسا ہی ہے جیسے آپ سکواش کی تاریخ سے جہانگیر خان کو مٹا دیں۔ پی سی بی کے لیے یہ ہر طرح سے شرمناک ہے۔
کرکٹ کو سیاست سے الگ ہونا چاہیے۔
One has every right to have political differences but deleting Imran Khan from Pakistan’s cricket history is like deleting Jahanghir Khan from Pakistan’s squash history! @TheRealPCB This is shameful by all standards.
Keep politics out of sports!!! https://t.co/wBI9em9VXa
— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) August 14, 2023
عمران خان اور پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے والے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی اہلیہ نے بھی ایکس پر پی سی بی تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ پی سی سی ایسا کیسے کر سکتا ہے؟
https://twitter.com/HibaFawadPk/status/1691315946814660609
واضح رہے عمران خان 5 اگست سے توشہ خانہ فوجداری کیس میں سیشن جج کی طرف سے سزا سنائے جانے کے بعد اٹک جیل میں قید ہیں اور پیمرا کی جانب سے
الیکٹرانک میڈیا پر انکا نام لینے پر بھی پابندی عائد ہے۔