پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے عوام دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔
اتحادی حکومت کے 16 ماہ میں ڈالر 182 روپے سے بڑھ کر 294 روپے تک جا پہنچا۔ پٹرول کی فی لیٹر قیمت تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے یعنی اپریل 2022 میں 150 روپے تھی اور آج یہ قیمت 290 روپے 45 پیسے فی لیٹر ہے۔ روز مرہ کے استعمال کی اشیا کی قیمتیں بھی آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اور معاشی اشاریے بھی گراوٹ کا شکار نظر آتے ہیں۔
اتنی مہنگائی میں جہاں عوام حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں وہیں صحافی نجم والی خان نے سماجی رابطوں کی سائیٹ ’ایکس‘ پرعوام سے سوال کیا کہ مہنگائی کا شکوہ درست مگر ایمانداری سے بتائیے کیا آپ کا لائف سٹائل آپ کے والدین والا ہی ہے؟ گھروں میں ٹرانسپورٹ، اے سی یا جدید فون تو ایک طرف رہے کیا کپڑے بھی عیدوں پر ہی بنتے ہیں؟
ہوٹلنگ اور تفریح بھی اتنی ہی پے؟ کیا تب بھی آپ کی گروسری میں دالوں نمک مرچوں سے زیادہ قیمت کی مایونیز، نوڈلز، کیچپ وغیرہ وغیرہ ہوتے تھے؟ کیا آپ بھی اتنا ہی پیدل چلتے یا پٹرول فری سائیکل استعمال کرتے ہیں؟ کیا مہنگے مہنگے برینڈز پر آپ کی مائیں بھی اسی طرح ٹوٹ کے حملے کرتی تھیں؟ اسی لائف سٹائل پر چلے جائیں، مہنگائی ختم ہو جائے گی۔
مہنگائی کا شکوہ درست مگر ایمانداری سے بتائیے کیا آپ کا لائف سٹائل آپکے والدین والا ہی ہے؟ گھروں میں ٹرانسپورٹ، اے سی یا جدید فون تو ایک طرف رہے کیا کپڑے بھی عیدوں پر ہی بنتے ہیں؟ ہوٹلنگ اور تفریح بھی اتنی ہی پے؟ کیا تب بھی آپکی گروسری میں دالوں نمک مرچوں سے زیادہ قیمت کی مایونیز،…
— Najam Wali Khan (@najamwalikhan) August 16, 2023
اس سوال پر عوام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا، علی قاسم نامی صارف نے لکھا کہ پاکستانیوں کو پتھر کے زمانے میں بھیج دیتے ہیں ایسا کرنے سے بجلی، گیس اور پٹرول کی بچت ہو گی۔ روز اٹھو، کھاؤ اور سو جاؤ۔
سر میرے پاس بہتر آئیڈیا ہے، پاکستانیو کو پتھر کے زمانے میں بھیج دیتے ہیں، ایسا کرنے سے بجلی، گیس اور پیٹرول کی بچت ہوگی، روز اٹھو مچھلی پکڑو، کھاو، کمر کھجاؤ اور سوجاو۔ https://t.co/j4a1mX5BI6
— Ali Qasim (@aliqasim) August 16, 2023
محمد کامران نے لکھا کہ میرے والد صاحب گھر سے چلغوزے ختم نہیں ہونے دیتے تھے، کوئی ایسا ڈرائی فروٹ نہ تھا جو سردیوں میں ہمارے گھر موجود نہ ہو، ریوڑی اور مونگ پھلیوں کی بوری آتی تھی، اور اب تھوڑا سا خریدا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اب ان کے دور میں واپس کیسے جاؤں؟
والد صاحب کو خدا غریق رحمت کرے، ساری سردیاں گھر سے چلغوزے ختم نہیں ہونے دیتے تھے، چکوال کی ریوڑی اور مونگ پھلی تو کچی کی بوری آتی تھی، کوئی ایسا ڈرائی فروٹ نہ تھا کہ سردیاں گھر میں موجود نہ ہو۔ اب تھوڑا سا خریدا جاتا ہے کہ دیکھ کر رہا نہیں جاتا اس لئے۔ کیسے واپس جاؤں؟ https://t.co/u9zaMwICod
— Muhammad Kamran Younas (@MKY_PK) August 16, 2023
صحافی سید وقاص ترمذی نے کہا کیوں نہ غاروں میں واپس چلے جائیں؟
کیوں نہ واپس غاروں میں چلے جائیں؟
— Syed Wiqas Shah ترمذی (@SyedWiqasAhmad1) August 16, 2023
جہاں بعض صارفین نے صحافی نجم ولی خان پر تنقید کی وہیں چند صارفین ان کی حمایت میں سامنے آ گئے، طلحہ نامی صارف نے کہا کہ یہ وہ کڑوا سچ ہے جو سب کو ہضم نہیں ہو گا۔
کڑوا سچ لیکن بہت ساروں کو یہ ہضم نہیں ہوگا https://t.co/A1zWDm5YpA
— Talha 🇵🇰 🇵🇸 (@KhTalha70) August 16, 2023
ایک اور صارف نے لکھا کہ آپ نے بالکل ٹھیک کہا اپنے لائف اسٹائل میں تھوڑی سی تبدیلی زندگی کو آسان بنا سکتی ہے۔
بات تو ٹھیک کی ہے۔ اپنے لائف سٹائل میں تھوڑی سی تبدیلی زندگی کو آسان بنا سکتی ہے۔ https://t.co/4ZNLxe0C8k
— bint e Munawwer (@Binte_Munawwar) August 16, 2023
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے اختتام پر یعنی اپریل 2022 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.7 فیصد تھی جو اتحادی حکومت کے دور میں جولائی کے مہینے کے اختتام پر 28.3 فیصد تک جا پہنچی۔