سابق ٹیسٹ کرکٹر کرنل نوشاد علی 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کا انتقال اسلام آباد میں ہوا، اہل خانہ کے مطابق ان کی نماز جنازہ بعد از نماز عصر، ایچ الیون اسلام آباد میں ادا کی جائے گی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کرنل نوشاد علی اسلام آباد میں رہائش پذیر تھے، کرنل (ر) نوشاد علی نے 6 ٹیسٹ میچز میں بطور وکٹ کیپر بیٹسمین پاکستان کی نمائندگی کی۔
انہوں نے 83 فرسٹ کلاس میچز کھیلے جس میں 9 سینچریاں اور 20 نصف سینچریاں اسکور کی گئیں، کرنل نوشاد علی نے 1960 سے 1979 تک فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔
آئی سی سی کی جانب سے 13 ایک روزہ میچز اور 5 ٹیسٹ میچز میں میچ ریفری کے فرائض بھی سرانجام دے چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین، مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران، بورڈ ایگزیکٹوز اور ملازمین کی جانب سے سابق ٹیسٹ کرکٹر نوشاد علی کے انتقال پر اپنے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ایک پیغام میں، پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاء اشرف نے کہاکہ پی سی بی کی طرف سے، نوشاد علی کے افسوسناک انتقال پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ ہم ان کے دوستوں اور کنبہ کے غم میں شریک ہیں اور اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔
کرنل نوشاد کے کیریئر پر ایک نظر
کرنل نوشاد رضوی پاکستان آرمی سے بطور کرنل ریٹائرڈ ہونے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم میں شامل ہوگئے، انہوں نے 1965ء میں پاکستان کے وکٹ کیپر اور اوپننگ بلے باز کے طور پر6 ٹیسٹ میچ کھیلے، تمام ٹیسٹ میچز نیوزی لینڈ کے خلاف ہی کھیلے گئے۔
انہوں نے 3 ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ میں کھیلے جہاں وہ کچھ زیادہ پرفارم نہ کرسکے، اس کے بعد نیوزی لینڈ نے جوابی دورہ پاکستان کیا، ان 3 ٹیسٹ میچز میں بھی کرنل نوشاد خاطر خواہ پرفارم نہ کر سکے اس لیے وہ اس کے بعد کبھی دوبارہ قومی ٹیم کا حصہ نہ بن سکے۔
نوشاد علی نے 6 ٹیسٹ میچ کی 11 اننگز میں 156 رنز بنائے جس میں 39 ان کا سب سے زیادہ اسکور تھا۔ جبکہ 83 فرسٹ کلاس میچوں کی 115 اننگز میں 16 بار ناٹ آؤٹ رہ کر انہوں نے 4322 رنز بنائے۔ 158 ان کا بہترین سکور تھا۔
انہوں نے 9 سنچریاں اور 20 نصف سنچریاں بنائیں اور اس کے علاوہ انہوں نے وکٹ کیپر کے طور پر 9 کیچز بھی پکڑے۔
نوشاد علی نے ریٹائر ہونے کے بعد ایمپائرنگ میں بھی قسمت آزمائی، اور 5 ٹیسٹ 13 ون ڈے اور ایک فرسٹ کلاس میچ بطور ایمپائر ڈیوٹی سرانجام دی اور کرکٹ ایڈمنسٹریٹر کے طور پر بھی مختلف حیثیتوں میں اپنے فرائض ادا کیے۔