صوبہ سندھ کے علاقے رانی پور میں کمسن ملازمہ کی ہلاکت کے مقدمے میں تفتیش کے دوران اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
پولیس نے سہولت کاری کے الزام میں رانی پور اسپتال کے سابق میڈیکل سپریٹنڈنٹ (ایم ایس) کو گرفتار لیا ہے، سابق ’ایم ایس‘ علی حسن وسان پر الزام ہے کہ انہوں نے بچی کی لاش نوشہرو فیروز منتقل کرنے کے لیے مبینہ ملزم کو ایمبولنس فراہم کی تھی۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کے مطابق سابق میڈیکل سپریٹنڈنٹ (ایم ایس) نے معاملہ منظر عام پر آنےکے بعد عہدے سے استعفیٰ دےدیا تھا۔
مزید پڑھیں
بچی کا انتقال 14 اگست کو ہوا جب کہ 15 اگست کو معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد ایم ایس نے فوری اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کمسن ملازمہ تشدد قتل کیس میں مرکزی ملزم اسد شاہ سمیت 6 افراد گرفتار ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل کمسن ملازمہ کی سامنے آنے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹروں نے تصدیق کی تھی کہ بچی پر تشدد کیا گیا جب کہ اسے جنسی طور پر بھی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔