بینک آف برودہ کی جانب سے بھارتی اداکار اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کے جوہو بنگلے کی نیلامی کا نوٹس واپس لینے پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ کل معلوم ہوا کہ بینک آف برودہ نے 56 کروڑ کی عدم ادائیگی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کی جوہو رہائش گاہ کو ای نیلامی کے لیے رکھا ہے، لیکن اب 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں قوم کو معلوم ہوا ہے کہ بینک نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔
جے رام رمیش نے لکھا کہ حیرت ہے کہ یہ تکنیکی وجوہات کس نے بتائیں؟
Yesterday afternoon the nation got to know that Bank of Baroda had put up the Juhu residence of BJP MP Sunny Deol for e-auction since he has not paid up Rs 56 crore owed to the Bank.
This morning, in less than 24 hours, the nation has got to know that the Bank of Baroda has…
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) August 21, 2023
یار رہے کہ بینک آف برودہ نے اپنے نوٹس میں مؤقف اختیار تھا کہ گورداسپور کے ایم پی کی تازہ ترین فلم ’گدر 2‘ ریلیز ہو چکی ہے اور باکس آفس پر 370 کروڑ (بھارتی روپے) سے زیادہ کما چکی ہے، سنی دیول 2022 سے قرض، سود اور جرمانے سمیت بینک کے 55.99 کروڑ نادہندہ ہیں جس پر ان کے بنگلے کو نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ بینک نے اداکار سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔
دوسری جانب بھارت راشٹا سمیٹی کے رہنما اور تلنگانہ اسٹیٹ رینیو ایبل انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین وائی ستیش ریڈی نے بھی بینک کے اس عمل پراپنا تبصرہ کیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ بینک آف برودہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پر سنی دیول پر 55 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی کا الزام لگایا ہے اور 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ان کے بنگلے کے خلاف نیلامی کا نوٹس تکنیکی وجوہات پر واپس لے لیا گیا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارتی اداکار سنی دیول کو سرکاری طور پر اجے سنگھ دھرمیندر دیول کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ 2019 میں پنجاب سے حکمران جماعت بی جے پی کی ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، انہوں نے کانگریس کے رہنما سنیل جھاکر کو شکست دی تھی۔