سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی کا نوٹس واپس کیوں لیا گیا؟

پیر 21 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بینک آف برودہ کی جانب سے بھارتی اداکار اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کے جوہو بنگلے کی نیلامی کا نوٹس واپس لینے پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ کل معلوم ہوا کہ بینک آف برودہ نے 56 کروڑ کی عدم ادائیگی پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کی جوہو رہائش گاہ کو ای نیلامی کے لیے رکھا ہے، لیکن اب 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں قوم کو معلوم ہوا ہے کہ بینک نے تکنیکی وجوہات کی بنا پر نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔

جے رام رمیش نے لکھا کہ حیرت ہے کہ یہ تکنیکی وجوہات کس نے بتائیں؟

یار رہے کہ بینک آف برودہ نے اپنے نوٹس میں مؤقف اختیار تھا کہ گورداسپور کے ایم پی کی تازہ ترین فلم ’گدر 2‘ ریلیز ہو چکی ہے اور باکس آفس پر 370 کروڑ (بھارتی روپے) سے زیادہ کما چکی ہے، سنی دیول 2022 سے قرض، سود اور جرمانے سمیت بینک کے 55.99 کروڑ نادہندہ ہیں جس پر ان کے بنگلے کو نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ بینک نے اداکار سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔

دوسری جانب بھارت راشٹا سمیٹی کے رہنما اور تلنگانہ اسٹیٹ رینیو ایبل انرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین وائی ستیش ریڈی نے بھی بینک کے اس عمل پراپنا تبصرہ کیا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ بینک آف برودہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ پر سنی دیول پر 55 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی کا الزام لگایا ہے اور 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ان کے بنگلے کے خلاف نیلامی کا نوٹس تکنیکی وجوہات پر واپس لے لیا گیا ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارتی اداکار سنی دیول کو سرکاری طور پر اجے سنگھ دھرمیندر دیول کے نام سے جانا جاتا ہے، وہ 2019 میں پنجاب سے حکمران جماعت بی جے پی کی ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، انہوں نے کانگریس کے رہنما سنیل جھاکر کو شکست دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp