پاکستان نے کہا ہے کہ عالمی برادری دہشت گردی کے انسداد کے لیے جامع انداز اپنائے اور اس کی بنیادی وجوہات کو ختم کرے، پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کے متاثرین کے دکھ اور تکلیف کو بخوبی سمجھتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو دہشتگرد کے خلاف جنگ میں 80 ہزار سے زیادہ شہادتوں کا سامنا کرنا پڑا اور معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، دنیا کو بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر سمیت ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔
دہشت گردی کے متاثرین کی یاد اور خراج عقیدت کے عالمی دن کے موقع پر ترجمان وزارت خارجہ کہاکہ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ دہشت گردی کے انسداد کے لیے ایک جامع انداز اپنائے اور اس کی بنیادی وجوہات کو حل کرے، طویل عرصے سے حل طلب تنازعات، غیر ملکی قبضے اور حق خود ارادیت سے انکار سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے حالات پیدا ہوتے ہیں جن کا جامع طریقے سے نمٹا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ ایک عالمی برادری کے طور پر ہماری طاقت اتحاد، مشترکہ افہام و تفہیم اور باہمی تعاون پر مبنی عمل میں مضمر ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بین الاقوامی شراکت داری، بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنا کر دہشت گردی کی لعنت سے پاک دنیا کا تصور کرسکتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق پاکستان دہشت گردی کے متاثرین کے عالمی دن کے موقع پردہشت گردی کے حملوں میں ہلاک اور زندہ بچ جانے والوں کو عالمی برادری کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرنے میں شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس دن ہمارے خیالات زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، ہم اپنے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کیں۔
ترجمان نے کہاکہ ایک ایسی قوم کے طور پر جس نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، پاکستان دنیا بھر میں دہشت گردی کے متاثرین کے دکھ اور تکلیف کو بخوبی سمجھتا ہے۔
پاکستان دو دہائیوں سے سرحد پار سے کی جانے والی دہشتگردی کا شکار رہا
بیان میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے پاکستان سرحدوں کے پار سے منصوبہ بند، سپورٹ اور سپانسر کی جانے والی دہشت گردی کا شکار رہا ہے، اس عرصے کے دوران اسے 80 ہزار سے زیادہ شہادتوں کا سامنا کرنا پڑا اور معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا، ان چیلنجز نے ہمیں متزلزل نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے، قومی عزم، ریزیلینس اور عوام کی بے مثال قربانیوں کی بدولت پاکستان نے حالات کا رخ موڑنے اور دہشت گردی کے خلاف فتوحات حاصل کی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ جیسا کہ ہم دنیا بھر میں متاثرین کو یاد کرتے ہیں اور انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ہمیں ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کو بھی یاد رکھنا چاہیے جن میں بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ 1990 کی دہائی سے بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید، 22 ہزار سے زائد خواتین کو بیوہ، ایک لاکھ 8 ہزار بچوں کو یتیم اور 11ہزار خواتین کی آبروریزی کی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔