مائکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر کو ’ایکس‘ کر دینے والے ایلون مسک نے ’زیادہ آمدن‘ اور ’آزادی‘ سے کام کرنے کے خواہشمندوں کو بڑی پیشکش کی ہے۔
منگل کو ایکس پر جاری کردہ پیغام میں ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ صحافی ہیں اور اپنی آمدن بڑھانا چاہتے ہیں، اپنا کام مزید آزادی سے کرنا چاہتے ہیں تو اپنا کام براہ راست اسی پلیٹ فارم پر شائع کریں۔‘
If you’re a journalist who wants more freedom to write and a higher income, then publish directly on this platform!
— Elon Musk (@elonmusk) August 21, 2023
ایلون مسک کا یہ پیغام بھی ایکس کو مونیٹائز کرنے کے اقدامات کا تسلسل محسوس ہوتا ہے۔
غیرملکی صحافیوں کے ساتھ ساتھ مختلف پاکستانی پروفیشنلز نے ابھی ایلون مسک کے پیغام پر ردعمل دیا ہے۔ اسی دوران خود کو صحافی بتانے والے کچھ افراد کو پیغام میں دلچسپی محسوس ہوئی تو ایلون مسک کو ’اسٹار‘ قرار دے دیا۔
احتشام الحق مزید آگے بڑھے تو ’صحافیوں کی زندگی بدلنے والا اقدام‘ قرار دے ڈالا۔
البتہ کئی افراد ایسے بھی تھے جن کے جوابات سے واضح تھا کہ وہ ایلون مسک کے پیغام میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
گفتگو کا سلسلہ آگے بڑھا اور ایلون مسک کے آئیڈیا کی مخالفت کرنے والوں کو دوسروں کی جانب جواب دیا گیا تو ’انکار‘ کو ناپسندیدہ عمل کہا گیا۔
برائن کریسینسٹین نے لکھا کہ ’یہ شرمناک ہے کہ بڑی تعداد کو اس سے کراہت ہے اور وہ ایکس سے آمدن کے آئیڈیا کو مسترد کر رہے ہیں۔ ہماری ضرورت ہے کہ طویل ویڈیو مواد نمایاں ہو اور اسے بہتر ویورشپ ملے۔’
اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ ’میری سات سیکنڈ کی ایک ویڈیو پوسٹ کو 26 لاکھ ویوز ملے جب کہ زیادہ محنت سے بنائی گئی 28 منٹ کی ویڈیو کو محض 4لاکھ ویوز مل سکے۔‘
ایلون مسک کی پوسٹ کے جواب میں پاکستانی صارفین کا یہ شکوہ نمایاں تھا کہ انہیں ایکس کی مونیٹیائزیشن تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
سعد قیصر نے شکوہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’پاکستانی صحافیوں کے لیے کیا ہے؟ بڑی تعداد میں پاکستانی ایکس استعمال کرتے ہیں لیکن وہ اس سے آمدن حاصل نہیں کر سکتے۔‘
کل کے ٹوئٹر اور آج کے ایکس کے متعدد مونٹیائزیشن ٹولز ہیں تاہم وہ دنیا کے دیگر ملکوں کے صارفین استعمال کر سکتے ہیں البتہ پاکستانی کنٹینٹ کری ایٹرز کو یہ سہولت میسر نہیں ہے۔
عام پاکستانی صارفین کو تو یہ شکایت ہے البتہ کئی ایسے افراد بھی ہیں جن کا دعوی ہے کہ وہ مونیٹیائزیشنز ٹولز استعمال کر کے ہزاروں ڈالرز کما رہے ہیں۔