سابق وزیر اعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی جانب سے اپنی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ تاہم رجسٹرار آفس نے درخواستوں پر دستاویزات کی غیر مصدقہ نقول لگانے پر اعتراض عائد کردیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں اپنے خلاف درج 7 مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کا 2 رکنی بینچ ان درخواستوں پر آج سماعت کرے گا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سےلاہور ہائیکورٹ میں دائر 7 درخواستوں میں انسداد دہشت گردی کی عدالت، سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔
عمران خان نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں اٹک جیل میں ہونے کے باعث عدم پیشی پر انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔
’جیل میں ہونے کے باعث عدالت پیش ہونا میرے اختیار اور کنٹرول میں نہیں ہے۔ اے ٹی سی نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا اور ضمانتیں خارج کر دیں۔‘
عمران خان نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ انسداد دہشت گری عدالت کا درخواست ضمانتیں خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ ’ہائیکورٹ اے ٹی سی کو تمام درخواست ضمانتوں پر دوبارہ سماعت کا حکم دے۔