اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس: ٹرائل کورٹ نے جو کیا غلط کیا، چیف جسٹس عامر فاروق، سماعت پیر تک ملتوی

جمعہ 25 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت، الیکشن کمیشن کے وکیل کی طبعیت خراب ہوگئی، نتیجتاً سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

جمعہ کی صبح توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کی سزا کے خلاف اپیل اور سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت شروع کی تو الیکشن کمیشن کے معاون وکیل نے معزز عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی طبیعت ناساز ہوگئی ہے وہ پیش نہیں ہوسکتے، اس لیے ایک دن کا وقت دیا جائے۔

معاون وکیل نے بتایا کہ کل بھی امجد پرویز صاحب نے دلائل کے دوران دوائی لی تھی، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پھر سماعت پیر تک ملتوی کردیتے ہیں۔

اس کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کے مابین ایک مکالمہ ہوا۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہمارا کام صرف عدالت کی معاونت کرنا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کو آپ نے جواب دینا ہے۔ اس کیس میں تو نوٹس کی بھی ضرورت نہیں تھی۔

اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے’ ہم وہ کام نہیں کرنا چاہتے جو ٹرائل کورٹ نے کیا‘۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے جو کرنا ہے پھر کرلے، میں اس کیس میں نہیں آؤں گا۔ ہم جیل میں پڑے ایک شخص کی زندگی کی بھیک مانگ رہے ہیں، خدارا ! اس ادارے کو ایسا نہ بنائیے کہ آپ کا ماتحت آپ کی بات نہ مانے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ٹرائل کورٹ نے جو کیا غلط کیا۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ  سپریم کورٹ کہہ چکی ہے، اس کیس میں سقم موجود ہیں، آپ نے جو کرنا ہے کریں، جو فیصلہ آپ نے کرنا ہے کریں۔

جس کے بعد کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp