بچپن کا موٹاپا صحتمندی نہیں مرض ہے

جمعہ 25 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بچپن میں موٹاپا ایک مرض ہے۔ جنک فوڈ کا بے تحاشا استعمال، غذائیت سے بھرپور غذا سے دوری، مناسب نیند پورا نہ ہونا اور غیر فعال طرز زندگی خاص طور پر بچوں کی صحت پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ بچپن کا موٹاپا سنگین طبی حالت ہے جو بچوں اور نو عمروں کو متاثر کرتی ہے۔ کیونکہ اضافی وزن اکثر بچوں کو صحت کے مسائل کی راہ پر گامزن کرتے ہیں۔ جن میں بالغوں کے مسائل، بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول وغیرہ شامل ہیں۔ بچپن کا موٹاپا خود اعتمادی میں کمی اور اکیلے پن کا باعث بن سکتا ہے۔

بچپن کا موٹاپا کم کرنے کی بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ آپ کھانے کی روٹین تبدیل کرتے ہوئے روزانہ ورزش کی عادت کو اپنائیں، بچپن کا موٹاپا روکنے کے لیے بروقت اپنائی جانے والی حکمت عملی آپ کے بچے کی صحت اور مستقبل محفوظ رکھنے میں مدد کرتی ہے۔

موٹاپے کی وجوہات ؟

بچے مختلف وجوہات کی بنیاد پر موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں، سب سے عام وجوہات جنیاتی عوامل، جسمانی سرگرمی کی کمی، غیر صحت بخش کھانے کے انداز یا ان تمام عوامل کا مجموعہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ وزن کا بڑھنا طبی عوامل جیسے ہارمونل مسئلہ بھی ہو سکتا ہے، پر ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے۔ جن بچوں کے گھر کے افراد کا وزن زیادہ ہوگا اس بچے کا وزن بڑھنے کا امکان زیادہ ہوگا لیکن اس میں بھی اہم کردار روزانہ کھانے پینے اور رہن سہن کی عادات ہیں۔

بچپن میں موٹاپے کی بدولت بہت سے عوامل ایسے ہیں جو بچے کی صحت کے لیے بہت سے مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔

خوراک

باقاعدگی سے زیادہ کیلوریز والی غذائیں کھانا جیسے فاسٹ فوڈ، سینکا ہوا سامان، ایئر اسنیکس کھانے سے آپ کے بچے کا وزن بڑھ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کینڈیز، چاکلیٹس اور میٹھے مشروبات بھی وزن بڑھانے کی ایک بڑی وجہ مانے جاتے ہیں۔

ورزش کی کمی

جو بچے زیادہ ورزش نہیں کرتے ان کا وزن بڑھنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے کیونکہ وہ زیادہ کیلوریز نہیں جلاتے اور جسمانی سرگرمیوں میں کم حصہ لیتے ہیں اپنا زیادہ تر وقت ٹیلیویژن دیکھنے یا ویڈیو گیم کھیلنے میں گزارتے ہیں۔

خاندانی مسائل

اگر آپ کا بچہ زیادہ وزن والے خاندان سے تعلق رکھتا ہے تو اس کے وزن میں اضافے کا امکان باقی بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہے لیکن احتیاطی تدابیر اپنا کر خوراک میں تبدیلیوں کے ساتھ بچے کے بڑھتے وزن کو روکا جا سکتا ہے۔

نفسیاتی مسائل

ذاتی، والدین اور خاندانی تناؤ بچے میں موٹاپے کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے ان حالات میں کچھ بچے ضرورت سے زیادہ کھانے لگ جاتے ہیں اور منفی سوچوں کے زیر اثر ان کا میٹابولزم صحیح طور پر کام نہیں کر پاتا اور بچوں کا وزن بڑھنے لگتا ہے۔

سماجی و اقتصادی مسائل

کچھ کمیونیٹیز کے لوگوں کے پاس محدود وسائل اور سپر مارکیٹوں تک محدود رسائی ہے جس کے نتیجے میں وہ آسانی سے کھانے کی پیکڈ اشیاء خرید سکتے ہیں جو جلدی خراب نہیں ہوتی جیسے منجمد کھانے، کریکر اور کوکیز وغیرہ اس کے علاوہ تنگ گلیوں اور محلوں میں اور فلیٹس میں رہنے والے بچوں کو کھیلنے اور ورزش کرنے کے لیے جگہ میسر نہیں ہوتی، یہ اسباب بھی وزن بڑھنے کی ایک اہم وجہ ہو سکتے ہیں۔

موٹاپے سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں

بچپن کا موٹاپا اکثر بچے کی جسمانی،سماجی اور جذباتی بہبود میں پیچیدگیاں پیدا کرتا ہے۔ یہ شدید حالت آپ کے بچے کے جسم کے گلوکوز کے استعمال کے طریقے کو متاثر کرتا ہے، موٹاپا اور خراب طرز زندگی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھاتا ہے۔ بچپن کا موٹاپا کولہوں، گھٹنوں اور کمر میں درد کا باعث بھی بنتا ہے۔

دمہ ان بچوں میں عام ہوتا ہے جن کا وزن زیادہ ہوتا ہے۔ ان کی نیند میں خلل پیدا ہونے کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے کیونکہ اس بیماری میں رات کو نیند کے دوران سانس لینے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بچپن کا موٹاپا بچوں میں جگر کی تکلیف کا باعث بنتا ہے اس کی کوئی علامات نہیں ہوتی پر یہ جگر میں چربی ذخیرہ کرنے، جگر کو زخمی کرنے اور جگر کو نقصان پہنچانے کی وجہ بنتا ہے۔

جو بچے موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں انہیں اپنے ساتھیوں کی جانب سے چھیڑ چھاڑ یا غنڈہ گردی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس کی وجہ سے بچے میں خود اعتمادی کی کمی، ڈپریشن اور اضطراب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

پیچیدگیوں کی روک تھام

بچپن کا موٹاپا روکنے کے لیے والدین کی حیثیت سے آپ پر کچھ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں جن کی بدولت آپ اپنے بچے کے بڑھتے وزن کو روکنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ صحت مند کھانے اور باقاعدہ جسمانی سرگرمیوں کو اپنی خاندانی روٹین کا حصہ بنائیں۔ اس کا سب کو فائدہ ہوگا اور کوئی بھی تنہائی کا شکار نہیں ہوگا۔

خوراک کا انتخاب کرتے ہوئے بہت احتیاط سے کام لیں کم چکنائی والی غذاؤں کو اپنی روٹین میں شامل کریں سبزیوں اور پھل کا استعمال کریں، کم چکنائی والے دودھ اور دہی کو استعمال میں لائیں۔ غیر صحت بخش غذائیں (جنک فوڈ) کا استعمال ترک کر دیں بچے کو روز نئی اور صحت بخش ڈشز بنا کر کھلائیں اور اس کے ساتھ کھانے کا مزہ لیں ۔

خیال رکھیں کہ آپ کا بچہ پوری نیند لے کیونکہ بعض اوقات نیند کی کمی بھی بچوں میں موٹاپے کی وجہ بن سکتی ہے کیونکہ نیند کی کمی ہارمونل خرابی کا باعث بنتی ہے جس سے بھوک میں اضافہ پیدا ہوتا ہے۔ ماہر غذائیت کی مدد سے آپ ڈائٹ پلان حاصل کر سکتے ہیں جس کی مدد سے بچپن کا موٹاپا روکا جا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp