وفاقی حکومت نے ڈسکوز (بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں) کے گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کو مفت بجلی یونٹس کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام پریشان ہیں، نگراں وزیر اطلاعات
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کل بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس بلایا ہے، اور اس میں پاور سے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز کو بھی مدعو کیا ہے۔
تمام بوجھ بجلی کا بل ادا کرنے والے پر نہیں ڈالا جا رہا، وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن
اس موقع پر وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن نے بجلی کے بلوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ڈسکوز کے افسران کو فراہم کیے جانے والے بجلی کے مفت یونٹس ختم کر رہے ہیں، واپڈا کے پرانے ملازمین کے علاوہ کسی محکمے میں بجلی کے بلوں میں رعایت نہیں دی جا رہی، اس وقت یہ رعایت ڈسکوز کے ملازمین کو مل رہی ہے، ایسا نہیں کہ تمام بوجھ بجلی کا بل ادا کرنے والوں پر ڈالا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ صارف کے لیے بجلی کے ٹیرف کا تعین 3 طریقوں سے ہوتا ہے، نیپرا ٹیرف کا تعین کرتا ہے، سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا تعین نئے پاور پلانٹس کے لیے ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل ہوتا ہے، کے آئی بی او آر بڑھنے سے بھی ٹیرف میں تبدیلی کرنا پڑتی ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے بھی بجلی کی قیمتوں میں فرق آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی صارف مئی میں 300 یونٹ استعمال کرتا ہے تو اس کا جولائی کے بل میں فرق لگ کر آتا ہے۔
وفاقی سیکریٹری پاور ڈویژن نے کہاکہ ہم نے 195 روپے ڈالر ریٹ کے مطابق مالی سال 2023 میں نرخ نوٹیفائی کیے جبکہ ڈالر کی قیمت 284 روپے تک چلی گئی، ہماری طرف سے آر ایل این جی کی قیمت 3 ہزار 183 ایم ایم بی ٹی یو روپے مقرر کرنے کا پلان بنایا گیا تھا جبکہ آر ایل این جی کی قیمت 3 ہزار سے 3800 کے درمیان رہی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ درآمدی کوئلے کی قیمت 51 ہزار سے 61 ہزار روپے فی میٹرک رہی، اگلے سال ہم نے 2 ٹریلین روپے صرف کپیسٹی پے منٹس کی مد میں ادائیگیاں کرنی ہیں۔
400 یونٹ سے زیادہ استعمال کرنے والوں کو فرق پڑا
بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمتوں میں جو اضافہ کیا گیا ہے اس کا بڑا فرق 400 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں پر لاگو ہوا، 63.5 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 31.6 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے سے 6.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، صرف 4.9 فیصد ڈومیسٹک صارفین کے لیے ٹیرف میں 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا، ڈومیسٹک صارفین کے لیے اوسطاً ٹیرف میں 3.82 روپے کا اضافہ ہوا، دیگر کیٹیگریز میں آنے والے صارفین کے لئے 7.5 روپے فی یونٹ اضافہ ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جولائی 2022 کے دوران زیادہ سے زیادہ بجلی کا ٹیرف 31.02 روپے فی یونٹ تھا، اگست 2023 میں 33.89 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت ہے۔