پاکستان میں کون، کتنی بجلی مفت استعمال کر رہا ہے؟

پیر 28 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بجلی بلوں میں اچانک ہوشربا اضافے کے بعد سے عوام کا ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور مختلف مقامات میں اجتماعی طور پر بجلی بلوں کو جلایا بھی گیا ہے اور مظاہرین کی جانب سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ واپڈا ملازمین اور دیگر اہم سیاسی شخصیات کو مفت ملنے والی بجلی کا سلسلہ کردیا جائے کیوں کہ عوام اب اس کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔

وی نیوز نے تحقیق کی ہے کہ پاکستان میں وزیراعظم، صدر، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز، وفاقی وزرا، چیئرمین نیب ، گورنر اسٹیٹ بینک، سینیئر بیوروکریٹ اور سرکاری عہدوں پر فائز اعلیٰ افسران ماہانہ کتنی بجلی مفت استعمال کر رہے ہیں۔

صدر لامحدود بجلی یونٹ، ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2000 یونٹ

صدر مملکت کی تنخواہ اور دیگر مراعات سے متعلق ایکٹ President’s Salary, Allowances and Privileges Act 1975  کے مطابق صدر کو لامحدود بجلی یونٹس فراہم کیے جائیں گے جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی صدر ماہانہ 2000 یونٹس مفت استعمال کرسکیں گے۔

صدر کے انتقال کے بعد صدر کی زوجہ کو بھی بجلی کے 2000 یونٹس مفت فراہم کیے جائیں گے۔ وزیراعظم پاکستان کو بھی لامحدود مفت بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

چیف جسٹس دوران ملازمت اور ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2000 یونٹ، ہائیکورٹ جج ریٹائرمنٹ 800 یونٹ

چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے ججز کو ملنے والی مراعات کا ہر دور میں تذکرہ رہتا ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز کو دوران ملازمت 2000 بجلی یونٹ استعمال کرنے کا اختیار ہے جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ان ججز کو 2000 یونٹس بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز کو بھی ماہانہ 800 بجلی یونٹ مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔

وفاقی وزیر کو بلوں کی ادائیگی کے لیے 22 ہزار روپے

عوامی تصور یہ ہے کہ وفاقی وزرا کو اور ارکان اسمبلی کو بھی بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ وفاقی وزرا کو ماہانہ تمام یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی کے لیے 22 ہزار روپے تنخواہ میں ہی ادا کیے جاتے ہیں جبکہ ارکان اسمبلی کو کسی بھی یوٹیلیٹی کے لیے کوئی بھی رقم ادا نہیں کی جاتی حتی کہ رکن قومی اسمبلی  اپنی سرکاری رہائش گاہ ’پارلیمنٹ لاجز‘ میں بھی اپنے بجلی کے بل خود ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح سینیئر بیوروکریٹس بھی اپنے بجلی کے بل خود ادا کرتے ہیں۔

چیئرمین نیب 2000 یونٹس، گورنر اسٹیٹ بینک لامحدود بجلی یونٹس

چیئرمین نیب کو بھی سپریم کورٹ کے ججز کے مساوی بجلی یونٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ انہیں ماہانہ 2000 یونٹس بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے۔ دیگر اداروں کی طرح گورنر اسٹیٹ بینک کو لامحدود بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے اور اس کی رقم اسٹیٹ بینک ادا کرتا ہے۔ سرکاری اداروں کے افسران کو بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے تاہم ادارہ اس بل کی رقم واپڈا کو ادا کر دیتا ہے۔

واپڈا ملازمین نے سال میں کتنے ارب روپوں کی بجلی مفت استعمال کی؟

واپڈا ملازمین اور بجلی پیدا کرنے اور ترسیل کا کام کرنے والوں کو بھاری یونٹس مفت میں فراہم کیے جاتے ہیں۔

وزارت توانائی کی جانب سے سینیٹ کمیٹی میں پیش کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق ایک لاکھ 89 ہزار واپڈا ملازمین کو ایک سال میں 34 کروڑ بجلی کے 34 کروڑ یونٹ مفت فراہم کیے گئے اس طرح انہوں نے 8 ارب روپے کی بجلی مفت استعمال کی۔

واپڈا افسران کو کتنے بجلی یونٹ مفت فراہم کیے جاتے ہیں؟

واپڈا میں کما کرنے والے افسران کو 16ویں اسکیل کے بعد سے ہی مفت بجلی یونٹ فراہم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ 16ویں اسکیل والے افسر کو ماہانہ 300 یونٹ، 17ویں اسکیل والے کو ماہانہ 450 یونٹ، 18 ویں اسکیل والے کو 600 یونٹ، 19ویں اسکیل والے کو ماہانہ 880 یونٹ، 20ویں اسکیل والے کو 1100 یونٹ جبکہ 21ویں اور 22ویں اسکیل والے واپڈا افسر کو ماہانہ 1300 بجلی یونٹ مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔ تمام افسران کو ریٹائرمنٹ کے بعد پہلے ملنے والے یونٹس کا مفت فراہم کیا جاتے رہتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp