سندھ میں ضلع خیرپور کے علاقے رانی پور کی ایک حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کا واقعہ گزشتہ کئی روز سے خبروں کی زینت بنا ہوا ہے جہاں آئے روز کبھی ملزمان کے حوالے سے خبریں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گردش کرتی ہیں تو کبھی کمسن فاطمہ کو انصاف دلوانے کے لیے مختلف ٹرینڈز چلائے جاتے ہیں۔
ایسی ہی ایک منفرد مہم گزشتہ روز سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹرینڈ کر رہی ہے جس میں پاکستان کی نامور خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ اس ٹرینڈ میں ملک کی نامور ڈیزائنر ماریہ بی ، صحافی جویریہ صدیقی اور دیگر کئی بڑے نام شامل ہیں۔
اس مہم کے حوالے سے صارفین کا کہنا ہے کہ سندھ میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی فاطمہ کے لیے یہ پاکستانی ماؤں کی جدوجہد ہے۔
جسٹس فار فاطمہ کے نام سے چلنے والے ٹرینڈ میں ماریہ بی کی جانب سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے ماریہ بی سمیت باقی خواتین ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں جن پر فاطمہ قتل کیس میں اب تک ملنے والے شواہد لکھے گئے ہیں۔
ویڈیو میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین کا کہنا ہے کہ 10 سالہ بچی پر تشدد اور ریپ کیا گیا ہے، اس کے خاندان والے غریب جبکہ اس کا مجرم بااثر ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماں ہونے کے ناتے ہم ملزم اسد شاہ کے خلاف جلد از جلد کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ باقی بہت سارے مجرموں کی طرح یہ بھی بچ نکلنے کی کوششوں میں ہے۔
ڈیزائنر ماریہ بی کے اکاؤنٹ سے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا گیا ہے، ہم عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کیس پر سو موٹو لے اور زیادتی کرنے والوں کو مثالی سزا دے کر دوسرے بچوں کی حفاظت کریں۔
اگر ہم اپنے بچوں کو محفوظ نہیں رکھ سکتے تو پھر ہمارے نظام انصاف کا کیا فائدہ؟ بچوں سے زیادتی کرنے والے اور پیڈو فائل کو سخت سزائیں دی جانی چاہئیں۔
We need our judiciary to take this case up & protect other kids by giving exemplary punishment to the rapists.
If we can not keep our children safe, then what good is our justice system?
Every child rapist & pedophile MUST be given severe harsh punishments, so it acts as a… pic.twitter.com/EGD38qhcWx— Maria.B: Woman=Adult Human Female (@RealMariaButt) August 28, 2023
اسی حوالے سے صارف اختر علی نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا، اے چاند یہاں نہ نکلا کر
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نا نکلا کر— Adeel Akhtar(PTi) (@aliakra17276603) August 28, 2023
ایک اور صارف نے لکھا انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار ہے۔