انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، وزارت قانون کا صدر کو جواب

بدھ 30 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزارت قانون نے صدر مملکت کو چیف الیکشن کمشنر کے خط پر قانونی رائے دے دی ہے۔

وزارت قانون نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے کی گئی الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد انتخابات کی تاریخ کااختیار الیکشن کمیشن کوحاصل ہے۔

’صدر مملکت کو نئی ترمیم کے تحت الیکشن کی تاریخ دینے کااختیار حاصل نہیں‘۔

وزارت قانون کے مطابق صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کی جانب  سے مشاورت سے انکار پر وزارت قانون سے قانونی رائے طلب کی تھی۔

’قانون کے مطابق اسمبلیاں وزیر اعظم کی سفارش پر تحلیل ہوئیں، اس لیے الیکشن کمیشن کے پاس تاریخ دینے کا اختیار ہے‘۔

وزارت قانون کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر صدر مملکت آرٹیکل 58 کے تحت ازخود اسمبلیاں تحلیل کرتے تو پھر ان کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار تھا۔

یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کی دلیل درست بھی مان لی جائے تو آرٹیکل 48 پانچ کے تحت صرف قومی اسمبلی کی تاریخ دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر  سکندر سلطان راجہ  کو خط ارسال کیا تھا جس میں صدر مملکت نے عام انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کرنے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کی دعوت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں 90 روز میں الیکشن: صدر عارف علوی کا چیف الیکشن کمشنر کو خط، ملاقات کی دعوت

چیف الیکشن کمشنر نے صدر مملکت کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کو حاصل ہے، سکندر سلطان راجہ نے جوابی خط لکھتے ہوئے صدر مملکت سے ملاقات سے معذرت کی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے ملاقات سے معذرت کرنے کے بعد صدر مملکت عارف علوی نے وزارت قانون سے رائے مانگی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp