پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے کورونا وبا، عالمی مہنگائی، تیل کے عالمی منڈی میں بلند ترین نرخوں اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باوجود عوام کو مہنگائی کے طوفان سے محفوظ رکھا لیکن رجیم چینج کے ذمے داران ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پر لے آئے۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ معیشت اورعوام پر ٹوٹنے والی قیامت کے ذمے دار منتخب جمہوری حکومت کے خلاف سازش کرنے والے کردار ہیں جن کا محاسبہ کیا جانا چاہیے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی مؤثر معاشی پالیسییوں کے سبب معیشت 6 فیصد کی سالانہ شرح سے ترقی کی راہ پر گامزن تھی جبکہ برآمدات، زراعت، ترسیلات زراور ٹیکسوں کی وصولی سمیت تمام معاشی شعبے ترقی کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین نے رجیم چینج سازش کے منصوبہ سازوں کو معیشت کی حساسیت سے بروقت آگاہ کیا تھا اور متنبہ کردیا تھا کہ نہایت مشکل حالات میں سنبھالی گئی معیشت کو غیر مستحکم کیا گیا تو صورتحال بے قابو ہو جائے گی لیکن بند کمروں کی سازشوں کے نتیجے میں آئین، جمہوریت اور معیشت پر تاریخ کا سب سے بھیانک شب خون مارا گیا۔
پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ پچھلے 16 ماہ میں بے روزگاری 75 سال کی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے اور ان 16 ماہ میں 2 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے دھکیل دیے گئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ مہنگائی کی شرح تحریک انصاف کے دور کے 12.2 فیصد سے بڑھتی ہوئی 38 فیصد کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی اور اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تحریک انصاف کے دور کے 14.8 فیصد کے مقابلے میں بلند ہوتی ہوئی ناقابل تصور 50 فیصد تک جا پہنچیں۔
بیان میں کہا گیا کہ16 مہینوں میں ملک پر 20 کھرب روپے کےقرض کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا اور برآمدات اور ترسیلات زر کی مد میں ایک سال میں مجموعی طور پر 8.3 ارب ڈالر تک کا نقصان کیا گیا۔
بجلی و پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دور میں ملنے والا 150 روپے فی لیٹر پٹرول آج 291 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ تمام ٹیکسز سمیت بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے تھی۔
پی ٹی آئی ترجمان نے مزید کہا کہ مجرموں کی حکومت کے 16 ماہ کے بعد آج بجلی کا ایک یونٹ اوسطاً 50 روپے کی ناقابل ادائیگی سطح تک پہنچا دیاگیا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور پوری قوم رجیم چینج سازش کے کرداروں اور باقیات کے ہاتھوں معاشی تباہی کے خلاف سراپا احتجاج ہے،
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ کسی غیر آئینی و غیر جمہوری منصوبے کو پروان چڑھانے کی بجائے الیکشن کمیشن 90 روز کی آئینی مدت کے اندر صاف شفاف انتخابات کے ذریعے عوامی مینڈیٹ کی حامل حکومت کو اختیارات کا انتقال یقینی بنائے۔