لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات میں نامزد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 2 سابق وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کی عبوری ضمانتیں خارج کر دی ہیں۔
9 مئی کے پرتشدد واقعات کے خلاف درج مقدمات کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کی جج عبہر گل نے کی۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کے 6 مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت کی۔ مقدمات کی عدم پیروی پر عدالت نے سابق وفاقی وزیر کی عبوری ضمانتیں خارج کر دیں۔
شاہ محمود قریشی کے خلاف جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملہ سمیت 6 مقدمات درج ہیں۔
ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ہاؤس کو جلانے کے مقدمے میں عدم پیروی پر عدالت نے پی ٹی آئی کے سابق رہنما فواد چوہدری کی بھی عبوری ضمانت خارج کر دی۔
مزید پڑھیں
دوسری جانب 9 مئی واقعات کے دیگر 2 مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے انہیں 10 بجے تک مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
جج عبہر گل نے ریمارکس دیے کہ مچلکے جمع نہ کرائے گئے تو قانون کے مطابق فیصلہ کر دیں گے۔ عدالت نے کارروائی دس بجے تک ملتوی کر دی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی دونوں بہنیں علیمہ خان اور عظمی خان 9 مئی واقعات میں ملوث ہونے کے مقدمات میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئیں۔
سماعت کے دوران جج عبہر گل نے سوال کیا کہ کیا علیمہ خان اورعظمی خان شامل تفتیش ہوئی ہیں، جس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ابھی ان دونوں کو شامل تفتیش نہیں کیا گیا ہے۔
عظمی خان نے کہا کہ ہم ان سے کب سے کہہ رہے ہیں کہ ہمیں شامل تفتیش کیا جائے۔ جج نے عظمی خان کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ بتا دیں کہ آپ نے کب شامل تفتیش ہونے جانا ہے۔ اس پر عظمی خانم نے عدالت کو بتایا کہ وہ 3 ماہ سے چکر لگا رہی ہیں لیکن انہیں شامل تفتیش نہیں کیا جا رہا۔
عدالت نے تفتیشی افسران کو حکم جاری کیا کہ انہیں آج ہی شامل تفتیش کریں اور کہا کہ تفتیشی افسر تفتیش مکمل کریں تاکہ عدالت ان مقدمات کا فیصلہ کرسکے۔
جناح ہاؤس حملہ کے ایک اور مقدمے میں عدم پیروی پرعدالت نے ملزمہ عائشہ بھٹہ کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔ ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عائشہ بھٹہ ایک دوسرے مقدمے میں پہلے سے گرفتار ہو چکی ہیں۔





















