پاک فضائیہ کے جے ایف-17 تھنڈر طیاروں نے مصر میں منعقدہ بین الاقوامی فضائی مشق برائٹ اسٹار 2023 میں شرکت کی ہے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق بین الاقوامی فضائی مشق ’برائٹ اسٹار 2023‘ کا مصر کے محمد نجیب ملٹری بیس میں آغاز ہو گیا ہے۔ مشق میں حصہ لینے والے پاک فضائیہ کے دستے میں شامل جے ایف-17 تھنڈر لڑاکا طیارے اور ہنرمند ایئر و گراؤنڈ عملہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے گا۔
واضح رہے کہ 1977 کے کیمپ ڈیوڈ معاہدے کے نتیجے میں امریکا اور مصر کے درمیان دو طرفہ تربیتی پروگرام کے طور پر شروع ہونے والی ’برائٹ سٹار‘ آج ایک اہم بین الاقوامی مشق کی حیثیت سے جانی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں
بعد ازاں 1995 سے دنیا بھر سے مختلف ممالک کو اس مشق میں شرکت کے لیے مدعو کیا جانے لگا جس نے اس مشق کو عالمی سطح پر منعقد کی جانے والی سب سے بڑی اور سب سے پیچیدہ مشترکہ فضائی مشقوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔
اس مشق کا مقصد شریک ممالک کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مشترکہ تربیت کے بہترین مواقع فراہم کرنا ہے۔ حقیقت پسندانہ فضائی جنگ کی صورتحال کی سیمولیشن کے لیے ڈیزائن کی گئی، فضائی مشق ’برائٹ سٹار‘ شریک ممالک کی فضائی افواج کو اپنی حقیقی آپریشنل تیاریوں کو جانچنے کا ایک انمول موقع فراہم کرتی ہے۔
دو ہفتوں پر محیط اس مشق کے دوران شریک ممالک مصر کے شمال مغربی علاقے، قاہرہ کے صحرائی خطہ میں اپنے فضائی، بحری اور بری اثاثوں کے ساتھ حصہ لیں گے۔
اس سال کی پر وقار مشقوں میں پاکستان، امریکا، بھارت، سعودی عرب، یونان اور قطر سمیت کل 34 ممالک حصہ لے رہے ہیں۔
پاک فضائیہ مشق کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پر عزم ہے، ترجمان
ترجمان کے مطابق پیچیدہ سیکیورٹی ماحول اور عصر حاضر کے تزویراتی چیلنجز کی روشنی میں برائٹ اسٹار 2023 جیسی مشقیں پاک فضائیہ کے دوست ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہو تی ہیں۔ عسکری تعلقات کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ یہ مشق جنگ اور جنگ میں معاون وسائل کے مربوط استعمال کو پرکھنے کا موقع فراہم کرے گی۔
یہ مشق عصر حاضر کے خطرات کے خلاف جامع حکمت عملی وضع کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی توثیق کا بھی موقع فراہم کرے گی تاکہ مستقبل میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔
ترجمان پاک فضائیہ نے کہاکہ پاکستان ایئر فورس اس بین الاقوامی مشق کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پُر عزم ہے۔ اس طرح کی کاوشیں پاک فضائیہ کی جانب سے علاقائی استحکام، بین الاقوامی تعاون اور عسکری صلاحیتوں کے فروغ کے لیے کیے گئے عزم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔